جنگ ہوگی نہیں اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے، ایرانی سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای

تہران (ویب ڈیسک) ایرانی سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان آمنا سامنا کسی فوجی مڈ بھیڑ کے بجائے دراصل عزم کا امتحان ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کا ملک کے اعلیٰ افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تناؤ کے باوجود تہران اور واشنگٹن کے درمیان جنگ نہیں ہو گی اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے۔

سیّد علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا بخوبی جانتا ہے کہ جنگ اسکے مفاد میں نہیں، جب تک امریکا اپنا رویہ نہیں بدلے گا اسکے ساتھ مذاکرات ممکن نہیں۔

امریکا نے ایران سے درپیش ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے اپنے لڑاکا طیارے اور طیارہ بردار بحری بیڑے کو مشرقِ اوسط میں بھیجا ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے خلاف تند وتیز بیانات جاری کر رہے ہیں۔

دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا ان جنگی تیاریوں کے برعکس کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ تو ان کی کوئی جنگ نہیں ہونے جارہی ہے۔

سپریم لیڈر نے ملک کے اعلیٰ افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور امریکا کے درمیان آمنا سامنا کسی فوجی مڈ بھیڑ کے بجائے دراصل عزم کا امتحان ہے۔

انھوں نے کہا یہ ٹاکرا کوئی فوجی نہیں کیونکہ کوئی جنگ تو ہو نہیں رہی ہے۔ نہ تو ہم اور نہ وہ ( امریکی) جنگ چاہتے ہیں، وہ اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ یہ جنگ ان کے مفاد میں نہیں ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں