اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 150 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

کراچی (ویب ڈیسک) امریکی ڈالر کا سفر رکا نہیں ہے اور وہ مسلسل تیزی سے اوپر جا رہا ہے جبکہ روپیہ پستی کی انتہا پر پہنچ چکا ہے۔

روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید تگڑا ہو گیا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر3 روپے مہنگا ہو کر 150 روپے پر پہنچ گیا

تفصیلات کے مطابق مارکیٹ میں آج (جمعہ کو) بھی ڈالر کی پرواز تھم نہ سکی جو اوپن مارکیٹ میں 150 روپے کی حد عبور کر گیا جبکہ انٹربینک میں 149 روپے تک پہنچ گیا۔

کاروباری روز کے آغاز پر ہی دونوں مارکیٹس میں ڈالر کی قیمت میں ڈیڑھ روپے اضافہ دیکھنے میں آیا۔

انٹربینک میں ڈاکر 149 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 150 روپے 15 پیسے پر فروخت ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے روپے کی قدر میں مسلسل کمی دکھائی دے رہی ہے جبکہ مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اس اضافے کی وجہ سے حکومت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ہونے والا معاہدہ ہی بتایا جارہا ہے۔

گزشتہ روز اس حوالے سے صدر فوریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان نے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بنیادی وجہ روپے کی قدر میں 15 سے 20 فیصد کمی کی افواہیں ہی ہیں۔

اسی وجہ سے یومیہ بنیادوں پر روپے کی بے قدری کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کے اثرات حصص مارکیٹ میں بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) جلد نئی مانیٹری پالیسی جاری کرنے جارہا ہے جس میں شرح سود کے بڑھنے کی خبریں ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ڈالر کی پرواز اسی طرح جاری رہی تو آنے والے دنوں میں اس کے منفی اثرات دیگر شعبوں پر بھی دیکھے جاسکیں گے۔

خیال رہے کہ ڈالر میں اضافے کی وجہ سے ملکی قرضوں کا بوجھ بھی روز بروز بڑھ رہا ہے۔

تاہم کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اگر حکومت روپے کی قدر میں کمی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تو اس کا اعلان کرے تاکہ لوگوں کو یہ معلوم ہوجائے کہ ڈالر کی قیمت ایک مخصوص جگہ پر جاکر رک جائے گی۔

ڈیلرز یہ بھی کہتے ہیں کہ مارکیٹ کو کُھلا چھوڑنے پر سٹے باز بھی بڑی تعداد میں ڈالرز خریدنے پہنچ جاتے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ سے ڈالر غائب ہوجاتا ہے۔

اس کے علاوہ اس وقت مارکیٹ میں ڈالر کے خریدار موجود ہیں لیکن بیچنے والے موجود نہیں ہیں، جن افراد نے پہلے سے ڈالر خرید کر رکھا ہوا ہے وہ سوچ رہے ہیں کہ شاید ڈالر 160 روپے تک پہنچ سکتا ہے اور اسی وجہ سے وہ ڈالر فروخت نہیں کر رہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز بھی گراوٹ کاسلسلہ برقرار ہے۔

کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس میں 803 پوائنٹس کی کمی ہوئی جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ گزشتہ 3 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی۔

گزشتہ روز ڈالر 147 روپے کا ہو گیا تھا جو آج 150 روپے کا ہو گیا ہے۔

ڈالر کی اونچی اُڑان کے باعث پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 666 ارب روپے کا ریکارڈ اضافہ ہوا اور اس کا حجم 105ارب ڈالر ہو گیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں