سپریم لیڈر پر پابندی: امریکا نے سفارت کاری کے تمام راستے بند کر دیئے ہیں، عباس موسوی

تہران (نیوز ڈیسک) ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا ہے کہ ایران اور واشنگٹن کے درمیان سفارت کاری کا راستہ مستقل طور پر بند کردیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان ڈرون مار گرانے کے بعد حالات سنگین ہوتے جارہے ہیں۔ ترجمان ایرانی وزارت خارجہ سید عباس موسوی نے جوابی کاروائی کرتے ہوئےکہا ہے کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سےتہران اور واشنگٹن کے درمیان سفارت کاری کا راستہ مکمل طور پر بند ہوگیا ہے۔

ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ عالمی امن اور سلامتی برقرار رکھنے کے بین الاقوامی میکانزم کو تباہ کر رہی ہے۔ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور وزیر خارجہ جواد ظریف کے خلاف پابندیاں بے نتیجہ ہیں۔

دوسری جانب امریکی مشیر قومی سلامتی جان بولٹن نے مقبوضہ بیت المقدس کے دورے پر اپنے خطاب میں کہا کہ پابندیوں کے بعد بھی امریکا نے ایران سے مزاکرات کے دروازے کھولے ہوئے ہیں۔ مذاکرات کے جواب میں ایرانی خاموشی قابل غور ہے۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے جون بولٹن کے بیان پر کہا کہ مذاکرات کے مطالبے کے بعد کیا ایرانی وزیر خارجہ پر پابندیاں عائد کی جاتی ہیں، پابندیاں ظاہرکرتی ہیں کہ امریکا جھوٹ بول رہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے نئی اقتصادی پابندیاں ایرانی فوج کے آٹھ سینئر کمانڈز، سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور دیگر اعلیٰ حکام پر لگائی گئی ہیں۔ امریکی پابندیوں کے بعد خامنہ ای اور ایران کے اعلیٰ حکام امریکا اور اتحادی ملکوں کا سفر نہیں کر سکیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں