وادی نیلم: سیلابی ریلے نے قیامت ڈھا دی، لاپتہ ہونے والوں کی تلاش جاری

اسلام آباد + مظفر آباد (محمد احسان/ نمائندہ ڈیلی اردو) آزاد کشمیر میں امدادی اداروں کی طرف سے اتوار کی رات آسمانی بجلی گرنے سے پیدا ہونے والے سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے بائیس افراد کی تلاش جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق وادی نیلم کے علاقے لیسوا میں طوفانی بارش کی وجہ سے آنے والی طغیانی میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق بائیس افراد لاپتہ ہیں جبکہ ڈیڑھ سو گھروں کو مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔

مظفر آباد سے نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق وادی نیلم کے علاقے لیسوا میں کلاؤڈ برسٹ ہوگیا جس کے نتیجے میں طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلے سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ علاقے میں مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا اور موبائل و انٹرنیٹ سروس معطل ہوگئیں۔

وزیر سول ڈیفینس و ایس ڈی ایم اے احمد رضا قادری کے مطابق رات گئے طوفانی بارش سے آنے والے طوفان میں ڈیڑھ سو سے زیادہ گھروں کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر اطلاعات کے مطاق طوفان میں 3 مساجد شہید ہوئیں جبکہ 10 گاڑیاں مسنگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ۔22 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں تبلیغی جماعت کے 11، مقامی 9 جبکہ ایف ڈبلیو او کے 2 ملازم لاپتہ ہیں۔وزیر حکومت نے کہا کہ 5 افراد زخمی بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طوفان سے دو ابتدائی طبی امداد کے مراکز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی خصوصی ہدایت پر امدادی کام تیزی سے جاری ہیں اور انتظامیہ کو بھرپور انداز میں متحرک کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو، سول ڈیفینس اور صحت کی ٹیموں کو جائے حادثہ کہ طرف روانہ کر دیا گیا ہے ۔وزیر سول ڈیفینس نے کہا کہ ابتک سول ڈیفینس نے چار کیمپ قائم کر دئیے ہیں دو کیمپ گرلز و بوائز ہائی سکول جبکہ دو ابتدائی طبی امداد کے مراکز میں قائم کئے گئے ہیں، جہاں آنے والے افراد کو خوراک، خیمے اور کمبل فراہم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امدادی کام بھرپور انداز میں جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں