جاپان میں پہلی بار دو شدید ترین معذور افراد سینیٹر منتخب

ٹوکیو (مانیٹرنگ ڈیسک) جاپان میں پہلی بار دو شدید ترین معزور افراد نے انتخابات میں کامیابی کے بعد یکم اگست کو سینیٹ کے اجلاس میں شرکت کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔

یہ پہلا موقع ہے کہ جاپان میں انتہائی معزور افراد کو ایوان بالا یعنی سینیٹ کے انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی۔

منتخب ہونے والے دونوں معزور سینیٹرز دوسرے لوگوں کو رحم و کرم پر زندگی گزارتے ہیں اور انہیں ایک سے دوسری جگہ منتقل ہونے کے لیے بھی دوسروں کی مدد درکار ہوتی ہے۔

اگرچہ جاپانی پارلیمنٹ میں پہلے بھی معزور اور خصوصی افراد رکن رہ چکے ہیں، تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ انتہائی معزور افراد ایوان کا حصہ بنے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نو منتخب ہونے والے معزور سینیٹرز یشیکو فناگو اور ایکو کمورا نے یکم اگست کو سینیٹ اجلاس میں شرکت کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔

دونوں سینیٹرز نے گزشتہ ماہ جولائی میں ہونے والے سینیٹ انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور دونوں کا تعلق قدرے غیر مقبول سیاسی جماعت سے ہے۔

دونوں شدید معزور سینیٹرز کو اداکاری کے بعد سیاست میں آنے والے تارو یماموتو کی جانب سے بنائی گئی سیاسی جماعت نے ٹکٹ دیے تھے اور دونوں نے کامیابی حاصل کی۔

دونوں معزور سینیٹرز نے ایوان بالا کا حصہ بننے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ معزور افراد کے لیے بہتر سے بہتر قانون سازی کے لیے کردار ادا کریں گے۔

نو منتخب معزور سینیٹر 61 سالہ یشیکو فناگو ہمیشہ ویل چیئر پر رہتے ہیں اور انہیں اپنی آواز دوسروں تک پہنچانے کے لیے بھی کمپیوٹر ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔

یشیکو فناگو برطانوی سائسندان اسٹیفن ہاکنگ کی طرح اپنے خیالات دوسروں تک پہنچانے یا اپنے معمولات برقرار رکھنے کے لیے کمپیوٹر ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہیں۔

انہیں 19 سال قبل 2000 میں شدید اعصابی و ذہنی بیماری تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد وہ آہستہ آہستہ مزید بیمار ہوتے گئے اور گزشتہ ڈیڑھ دہائی سے وہ دوسروں کی مدد سمیت کمپویٹر ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک سے دوسری جگہ منتقل ہونے سمیت اپنے دوسرے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ان کے ساتھ منتخب ہونے والی خاتون سینیٹر ایکو کمورا بچپن سے ہی بیماری کا شکار ہیں۔

ایکو کمورا 8 سال کی عمر میں دماغی فالج کا شکار ہوگئی تھیں، جس سے ان کے گردن اور ہاتھوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا اور وہ آہستہ آہستہ مزید کمزور ہوتی گئیں۔

ایکو کمورا بھی دوسروں کی مدد سمیت جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے اپنی زندگی کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دونوں معزور سینیٹرز کے لیے جاپانی سینیٹ میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ انہیں کسی بھی طرح کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ جاپان میں شدید معزور افراد کے پارلیمنٹ میں پہنچنے سے وہاں معزور اور خصوصی افراد کے لیے بہتر قانون سازی کی جائے گی۔

جاپانی حکومت کے مطابق اس وقت ملک میں 90 لاکھ سے زائد معزور افراد موجود ہیں۔

جاپان کے علاوہ بھی کئی ممالک میں معزور اور خصوصی افراد پارلیمنٹ کا حصہ ہیں، امریکا، برطانیہ، آئر لینڈ، اسرائیل، جرمنی، اسٹونیا، آسٹریلیا اور ارجنٹینا جیسے ممالک میں بھی معزور اور خصوصی افراد پارلیمنٹ کا حصہ ہیں۔

ارجنٹینا کی نائب صدر گیبریلا مشیتی بھی معزور ہیں اور وہ ویل چیئر کے ذریعے ایک سے دوسری جگہ منتقل ہوتی ہیں۔

وہ 1994 میں ایک کار حادثے کے بعد شدید زخمی ہونے کے بعد ویل چیئر پر ہیں اورنائب صدر بننے سے قبل وہ کئی اعلیٰ حکومتی عہدوں پر بھی فائز رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں