مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 9ویں روز بھی کرفیو نافذ، فون اور انٹرنیٹ کی سروس معطل

سرینگر (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت صدارتی حکمنامے کے ذریعے ختم کردی تھی جس کے بعد سے ہی وادی میں احتجاج کو روکنے کیلئے قابض فوج نے کرفیو نافذ کررکھا ہے۔ 

مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل نویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل طور پر معطل ہے۔ قابض انتظامیہ نے انٹرنیٹ اور ٹیلیفون سروس بند کررکھی ہیں جبکہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کیلئے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

بی بی سی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں لوگوں نے مواصلات کی مکمل پابندیوں اور سخت سیکیورٹی میں عیدالاضحی منائی اور لوگوں کی بڑی تعداد نے مقامی مساجد میں عید کی نماز ادا کی کیونکہ کرفیو کی سخت پابندی کے باعث دارالحکومت سرینگر کی مرکزی مسجد جانے کی اجازت نہیں تھی۔

گزشتہ روز عید الاضحیٰ کے موقع پر بھی مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ رہا جس کے باعث کشمیری مسلمانوں کی اکثریت عید کی نماز اور سنت ابراھیمیؑ ادا کرنے سے محروم رہی۔

یاد رہے کہ بھارتی حکومت کے اقدام کے خلاف کئی روز سے کشمیریوں کا احتجاج جاری ہے۔

گزشتہ دنوں بھی کشمیریوں کی بڑی تعداد بھارتی حکومت کے فیصلے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے تھی اور شدید احتجاج کیا تھا۔ 

احتجاج میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے ہاتھوں میں پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ 

غاصب بھارتی فوج نے مظاہرین پر گولیوں، پیلٹ گنز اور آنسوگیس کا بے دریغ استعمال کیا جس کے نتیجے میں اب تک 8 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں