بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کا معاملہ دو ہفتوں کیلئے ٹال دیا

نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور آرٹیکل 370 سے متعلق کیس کی سماعت دو ہفتے بعد دوبارہ ہو گی۔

بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت نے 5 اگست کو صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداح کو یونین میں شامل کر لیا تھا۔

پاکستان اور چین نے بھارت کے اس فیصلے کو یکستر مسترد کر دیا ہے اور حکومت نے معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جانے کا اعلان بھی کر رکھا ہے جب کہ چین نے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی بھارت کے غیرآئینی اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے جب کہ امریکا، برطانیہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں بھارتی اقدام کے خلاف شدید مظاہرے بھی کیے گئے۔

بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کے خاتمے اور مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باعث بدتر ہوتی صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے مودی سرکار سے اس حوالے سے وضاحت طلب کی تھی۔

بھارت کے اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو جواب دیا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کی انتہائی حساس صورت حال کا روز بروز جائزہ لے رہے ہیں، یہ ہم سب کے مفاد میں ہے۔

اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ مقبوضہ وادی میں خون کا ایک قطرہ بھی نہیں بہا اور نا ہی کوئی مرا ہے۔

بھارتی حکومت کے جواب پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم نے کیس کو دو ہفتے بعد دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے اور ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں