مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 20واں روز، ایک خاتون شہید، 10 ہزار سے زائد کشمیری گرفتار

سرینگر (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارت کی پابندیاں 20 ویں روز بھی جاری ہیں، مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کرفیو اور پابندیوں کے باعث کاروبار زندگی معطل ہے، سڑکوں پر خار دار تاریں بچھا کر ٹریفک معطل کردی گئی ہے۔

کشمیریوں کے حقوق چھیننےکے بعدمقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی حکومت کی پابندیاں مسلسل 20ویں روز بھی جاری ہیں، مواصلاتی رابطے منقطع ،کرفیو اور پابندیوں کے باعث کاروبار زندگی معطل ہے۔

سڑکوں پر قابض بھارتی فورسز کی نفری بدستور تعینات ہے، احتجاج سے خوفزدہ قابض انتظامیہ نے سڑکیں خار دار تاریں بچھا کر بلاک کر رکھی ہیں۔

وادی میں لاک ڈاؤن سے دواؤں اور کھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلت ہوگئی ہے، احتجاج روکنے کےلیے اب تک 10 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ان کا کام سب ختم ہوچکا ہے، زندگی ختم ہوگئی ہے، اسکول بند ہیں، حالات ٹھیک نہیں ہیں، سب اپنے گھروں میں بند ہیں۔

واضح رہے گزشتہ روز سری نگر میں نماز جمعہ کے بعد ہزاروں افراد نے احتجاج اور پاکستانی پرچموں کے ساتھ مارچ کیا جس میں سینکڑوں خواتین بھی شامل تھیں۔

احتجاجی مارچ میں شریک مظاہرین نے مودی سرکار کے ظلم کے خلاف نعرے لگائے، اس موقع پر بزدل بھارتی فوج نے ان پر شیلنگ کی اور پیلٹ گنوں سے حملے کیےجس سے متعدد کشمیری زخمی ہوگئے۔گھر میں آنسو گیس کا شیل گرنے سے ایک خاتون بھی شہید ہوگئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں