’اقوام متحدہ میں کشمیر کا کیس ایسے پیش کروں گا جیسا کبھی کسی نے نہیں کیا ہوگا‘: وزیراعظم عمران خان

پشاور (ڈیلی اردو) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر کاز کو بھر پور طریقے سے اٹھاؤں گا، وعدہ کرتا ہوں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں ایسے اٹھاؤں گا کہ کسی نے آج تک نہ اٹھایا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے طورخم بارڈر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دعا ہے افغانستان میں امن ہو، افغانستان میں امن ہونے سے طورخم کاعلاقہ ترقی کرے گا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طورخم کے راستے سینٹرل ایشیا تک تجارت ہوگی، پشاور پاکستان کا تجارتی حب بنے گا، طور خم ٹرمینل کھولنے سے ہی تجارت میں 50 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، اس سے تجارتی روابط بڑھنے سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

عمران خان نے کہا طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھولنے کا اقدام تاریخی ہے، تجارت بڑھے گی تو علاقے میں خوشحالی آئے گی، بارڈرسسٹم سے وسط ایشیائی قوتیں بھی مستفید ہوں گی۔

اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا نظریہ نہیں ہوتا تو ملک میں جمہوریت صحیح معنوں میں نہیں چلتی، اپوزیشن کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے انھیں این آر او دیدیں، اپوزیشن کا پہلے دن سے یہی رویہ ہے کہ میں کسی طرح دباؤ میں آجاؤں۔ انہوں نے کہا دو این آر او کی وجہ سے قرضہ 6 ہزار سے بڑھ کر 30 ہزار ارب تک پہنچ گیا، اپوزیشن کے مقدماتہمارے دور میں نہیں بنائے گئے، ہم نے اداروں کو آزادکیا ہے کسی کو تحفظ نہیں دیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو واضح کرتا ہوں جو مرضی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دیں گے، ملک پرقرضہ چڑھانے والوں کی وجہ سے آج مہنگائی کاسامناہے، فیکٹریاں ،منی لانڈرنگ کرنیوالوں کااحتساب نہیں ہوگاتوملک کاکوئی مستقبل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نےمقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ لوگوں کو محصور کررکھاہے، بھارت کا مسئلہ یہ ہے کہ ان پر اب قبضہ ہوچکا ہے، انتہاپسند ہندو آرایس ایس نے بھارت پر قبضہ کرلیا ہے،آرایس ایس کی پالیسی نفرت سے بھری ہوئی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں آر ایس ایس مسلمانوں کو انسان ہی نہیں سمجھتے، بھارت میں اس وقت نارمل حکومت نہیں ہے،آرٹیکل 370 اور کرفیو اٹھانے تک بھارت سے بات چیت نہیں ہوسکتی۔

وزیراعظم نے کہا کہ جہاد کی سوچ رکھنے والا سب سے پہلے کشمیریوں کے ساتھ ظلم کریگا، بھارت نے 9 لاکھ فوجیوں کو مقبوضہ کشمیر میں اکٹھا کرکے رکھی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو پہلے بھارت کیساتھ تھے اب وہ بھی نہیں رہے، بھارت اس وقت بری طرح پھنسا ہوا ہے، یہاں سے کسی نے کوئی حرکت کی تووہ پاکستان کا بھی دشمن ہوگا اور کشمیریوں کابھی، پاکستان کا آئین تمام انسانوں کو برابری کا شہری سمجھتا ہے ، کشمیر کا بچہ ہو یا بوڑھا سب اس وقت بھارت کیخلاف ہوگئے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں کشمیر کاز کو بھر پور طریقے سے اٹھاؤں گا، وعدہ کرتا ہوں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں ایسے اٹھاؤں گا کہ کسی نے آج تک نہ اٹھایا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ امریکا طالبان مذاکرات منسوخی ہم سب کی بدقسمتی ہے ، میری پوری کوشش ہوگی امریکاطالبان مذاکرات دوبارہ شروع ہوں، افغان امن سے متعلق معطل مذاکرات بحال کرانے کی پوری کوشش کروں گا، امن مذاکرات معطل ہونے کا زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پیر کو امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات ہوگی،طالبان نے افغان الیکشن میں حصہ نہ لیا تو پھر یہ بڑاالمیا اور افسوسناک ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نے گھوٹکی واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہندو برادری کے خلاف ہونے والا تشدد ملک کے خلاف سازش ہوگا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ گھوٹکی میں پیش آنے والا واقعہ اقوام متحدہ میں جنرل اسمبلی کے اجلاس کو سبوتاژ کرنیکی سازش ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں