کرنل ریٹائرڈ حبیب طاہر کی رہائی کو کلبھوشن جادھو سے مشروط کرنا بھارتی افواہیں ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد (ڈیلی اردو) لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ حبیب الرحمان کی بھارتی حراست میں ہونے کی افواہوں پر دفتر خارجہ نے بھی بیان جاری کردیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی میڈ یا دعویٰ کر رہا ہے کہ حبیب الرحمان کو بھارت نے پکڑ لیا ہے۔ حبیب الرحمان نیپال میں نوکری کیلئے انٹرویو کیلئے گئے تھے اور وہاں سے لاپتہ ہو گئے۔ حبیب الرحمان کی فیملی کے مطابق انہوں نے لنکڈن کے ذریعے سی وی بھیجی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت حبیب الرحمان کی رہائی کو بھارتی نیول کمانڈر اور دہشت گرد کلبھوشن جادھو کی رہائی سے مشروط کر رہا ہے۔ حبیب الرحمان اپریل 2017ء میں نوکری کیلئے نیپال گئے، انہیں مارک نامی شخص نے برطانوی نمبر سے کال کر کے نوکری کیلئے منتخب کیا اور نیپال جانے کی پیشکش کی۔ حبیب الرحمان کو لاہور، اومان اور کھٹمنڈو کا ٹکٹ دیا گیا، وہ زندگی میں پہلی مرتبہ کھٹمنڈو گئے تھے جہاں پہنچ کر انہوں نے اپنے اہلخانہ کو اپنی بورڈنگ پاس اور اپنی تصاویر بھی واٹس ایپ کی تھیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حبیب الرحمان نے نیپال کے ایئرپورٹ لمبینی سے اپنی بیوی سے رابطہ کیا، لمبینی سے بھارتی سرحد پانچ کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ بعد ازاں تحقیقات سے پتہ لگا کہ مارک نامی شخص کا برطانوی نمبر جعلی ہے اور جس ویب سائٹ کے ذریعے حبیب الرحمان سے رابطہ کیا گیا وہ بھی بھارت سے چلائی جا رہی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں