ٹیکساس (ڈیلی اردو) مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر امریکی عدالت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور دیگر افراد کے سمن جاری کر دیئے۔
کشمیریوں پر مظالم ڈھانے پر نریندر مودی کو امریکی ریاست ٹیکساس کی ایک ڈسٹرکٹ کورٹ نے طلب کیا ہے۔ مودی کے علاوہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت کو بھی امریکی عدالت کی جانب سے سمن جاری کیے گئے ہیں۔
2 Days Before #HowdiModi, a Court in Houston, USA issues summons to Modi & Shah on the basis of class action lawsuit for human rights violations in #Kashmir. #AdiosModi pic.twitter.com/FMQWZziDPR
— Ashok Swain (@ashoswai) September 19, 2019
سویڈن سے معروف بھارتی صحافی اور تجزیہ نگار اشوک سوین نے بتایا کہ یہ مقدمہ امریکہ میں ایک قانون کے تحت درج کیا گیا ہے جس کے مطابق دنیا میں امریکی شہری کے کسی رشتہ دار پر کہیں بھی تشدد کیا جائے تو امریکی شہری اس قانون کے تحت کارروائی کرسکتا ہے۔ یہ مقدمہ ایک کشمیری مرد اور خاتون کی طرف سے کیا گیا ہے، جن کے نام خفیہ رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ہمارے اہلخانہ کو مقبوضہ کشمیر میں ٹارچر کیا گیا ہے، والد کو اغوا کیا گیا اور وہ کرفیو کے نافذ ہونے کے دن سے غائب ہیں، جبکہ دوسری درخواست میں کہا گیا کہ دوا نہ ملنے کے باعث رشتہ دار کا انتقال ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس سمن پر کوئی گرفتاری نہیں ہوسکتی تا ہم مقدمہ چل سکتا ہے۔ مدعیوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں عدالت کو تفصیل سے آگاہ کیا۔