راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) 12 سال کے لڑکے کے ساتھ زیادتی کے الزام میں امام مسجد کو گرفتار کر لیا گیا۔
ایس پی صدر رائے مظہر اقبال کے مطابق 12 سالہ بچہ جواد ظریف دھمیال کیمپ کی مسجد میں مولوی لیاقت سے دینی تعلیم حاصل کرتا تھا تاہم شکایت کے باوجود والدین کو یقین نہیں تھا کہ مولوی ایسی حرکت کر سکتا ہے۔
راولپنڈی پولیس نے 12 سالہ بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنانے والے مولوی ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ایس پی صدر راۓ مظہر اقبال
12 سالہ بچہ دھمیال کیمپ کی مسجد میں مولوی لیاقت سے دینی تعلیم حاصل کرتا تھا۔
ملزم کے خلاف تھانہ صدر بیرونی میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ pic.twitter.com/eYKbIpXS6n
— Rawalpindi Police (@RwpPolice) September 20, 2019
رائے مظہر اقبال نے بتایا کہ مولوی صاحب نے اپنے چند حمایتی افراد کے ہمراہ احتجاج بھی کیا لیکن پولیس نے اپنا کام جاری رکھا اور تحقیقات میں مولوی کی لڑکے سے زیادتی ثابت ہو گئی ہے۔
ایس پی صدر کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف تھانہ صدر بیرونی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اب ڈی این اے ٹیسٹ بھی کروایا جائے گا۔
12 سالہ بچہ دھمیال کیمپ کی مسجد میں مولوی لیاقت سے دینی تعلیم حاصل کرتا تھا۔
ملزم کے خلاف تھانہ صدر بیرونی میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
متاثرہ بچے کے والدہن یقین نہیں کرتٕے تھے کہ مولوی ایسا کر سکتا ہے،پولیس کو بچے سے زیادتی کی شکاٸت ملی،تحقیقات پر شکایت ثابت ہو گٸی۔ pic.twitter.com/BT2Rg0sVDC
— Rawalpindi Police (@RwpPolice) September 20, 2019
سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی محمد فیصل رانا نے ایس پی صدر کو ہدایت جاری کی ہے کہ ملزم کا ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان پیش کیا جائے تاکہ ملزم مولوی لیاقت کو اس جرم کی سخت سے سخت سزا دلوائی جائے اور آئندہ معاشرے میں ایسا گھناؤنا جرم کرنے کا کوئی سوچ بھی نہ سکے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل پنجاب کے ضلع قصور کے شہر چونیاں میں بھی تین بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔
زیادتی کے بعد قتل ہونے والے بچوں کے اہلخانہ کے شدید احتجاج کے بعد پنجاب پولیس اور انتظامیہ حرکت میں آئی اور وزیراعظم عمران خان نے بھی واقعے کا نوٹس لیا۔
گزشتہ روز پنجاب فارنزک لیبارٹری کی ٹیم کی مشکوک افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے قصور پہنچی اور متعدد افراد کے خون کے نمونے حاصل کیے گئے۔