اسلام آباد (ڈیلی اردو) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے وزیراعظم عمران خان کے مستعفیٰ ہونے تک مذاکرات سے انکار کردیا۔
پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اگر کسی ادارے نے عوام کا راستہ روکنے کی کوشش کی تو یہ ادارے ریاستی نہیں کسی کے لئے استعمال ہو رہے ہیں، اداروں سے تصادم نہیں چاہتے، لیکن اداروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر مارشل لاء کی کوشش کی گئی تو آزادی مارچ کا رخ ان کی طرف موڑ دیا جائے گا۔
پاکستان میں آئین کی حکمرانی،آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے تمام اداروں کے فرائض کی انجام دہی سے ہی عوام میں اعتماد کی فضا قائم ہوگی،گزشتہ دس ماہ میں جس نااہلی کا مظاہرہ کیا گیا اس سے عوام میں مایوسی بڑھی ہے اور ایک کروڑ نوکریوں کے دعویدار وں نے برسرروزگار طبقے کو بھی مایوس کردیا pic.twitter.com/LDj2zbJAls
— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) October 16, 2019
انہوں نے کہا کہ قوم نے 10 ماہ میں جعلی الیکشن کے نتائج دیکھ لئے ہیں، 400 ادارے بیچے جارہے ہیں، اب پوری قوم کی ایک ہی آواز ہے نئے الیکشن کرائے جائیں، انتخابات کے بعد جو بھی نتائج ہوں اور جو بھی جیتے نتائج ہم قبول کریں گے۔
ہم نے ہمیشہ تشدد کے مقابلے میں عدم تشدد، ماورائے آئین اقدام کے مقابلے میں آئین کے دائرے میں اپنا کردار ادا کیا۔
حکومتی اراکین جھوٹے پروپیگنڈوں سے عوام میں مایوسی پھیلا رہے ہیں مگر اب عوامی سمندر اُمنڈنے کو ہےاور جلد انکااحتساب لے گا۔#AzadiMarch27October pic.twitter.com/njPpWa1g3y— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) October 16, 2019
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ حکومتی لوگ غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں، حکومت کے تمام حربے ناکام ہوچکے ہیں، آئین کی حکمرانی اور اداروں کا حدود میں رہ کر کام کرنے کے مطالبے پر دوسری رائے نہیں ہوسکتی۔
ہمیشہ ڈکٹیٹرز نے بطور نجات دہندہ کے اس ملک میں آمریت کو مسلط کیا مگر آج حالات یکسر مختلف ہوچکے، آج قوم ملک میں پیدا نااہلی اور ناکامی کا قصوروار اسٹیبلشمنٹ کو ہی سمجھتی ہے
لہذا واضح طور پر کہتے ہیں کہ ملک پر آمریت کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔#AzadiMarch27October pic.twitter.com/Sc1lIT3QjA— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) October 16, 2019
مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مذاکرات ہوں گے تو پہلے حکومت کو استعفیٰ دینا ہوگا، وزیراعظم عمران خان کے استعفیٰ سے پہلے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
تمام سیاسی جماعتیں اور ہر شعبے سے وابستہ تنظیمیں آج ایک پیج پر ہیں اور پوری قوم ایک آواز ہے کہ اس نااہل حکومت کا خاتمہ کیا جائےاور صاف شفاف انتخابات کرائے جائیں
انشاءاللہ ہم پرعزم ہیں اور اس جعلی حکومت کا خاتمہ کرکے ہی دم لیں گے۔#AzadiMarch27October #بیروزگاری_کا_سونامی pic.twitter.com/fPjORRUANW— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) October 16, 2019