لاہور کے قبرستان میں ایک قبر سے 3 لاشیں باہر آگئیں

لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان میں کرپشن اس قدر سرائیت کر چکی ہے کہ محکمہ خواہ کوئی بھی ہو، ہر بندہ اپنے اپنے حصے کی کرپشن بے دھڑک اور اپنا فرض منصبی سمجھ کر کرتا ہے۔ اس حوالے سے ابھی ایک خبر سامنےآئی ہے۔

لاہور کے ایک قبرستان میں بچوں کی لاشیں کفت سمیت قبروں سے باہر آگئیں۔ اس حوالے سے معلوم ہوا کہ 4 روز کی بچی کو ایک روز پہلے دفنایا گیا اور اگلے دن جب لواحقین فاتحہ خوانی کے لیے پہنچے تو اُس جگہ پر بڑی قبر دیکھ کر حیران رہ گئے۔

لواحقین پولیس کو ساتھ لائے تو 3 بچوں کی کفن میں لپٹی ہوئی میتیں قبروں سے باہر پڑی تھیں۔ جس کے بعد تفتیش کی گئی تو اہل محلہ نے الزام عائد کیا کہ گورکن پیسے لے کر قبریں تبدیل کر دیتا ہے۔ پولیس حکام نے علاقہ فرید کالونی کے قبرستان کے گورکن کو حراست میں لے لیا جس کے بعد قبروں سے بچوں کی لاشیں باہر نکلنے کے اس عجیب واقعہ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں گورکن قبریں تبدیل کرتا تھا یا لاشیں نکال کر بیچتا تھا اس بارے میں ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ہم ملزم سے تفتیش کر رہے ہیں۔ تفتیش کے بعد ہی واقعہ سے متعلق اصل حقائق کا علم ہو سکے گا۔

خیال رہے کہ قبرستانوں میں اس سے قبل بھی ایسے کئی واقعات دیکھنے میں آئے ہیں جہاں سے قبروں سے میتیں غائب ہو جاتی ہیں اور انہیں چوری کر لیا جاتا ہے۔ قبرستان کے ارد گرد رہنے والے شہریوں کا ماننا ہے کہ اس طرح کے واقعات میں قبرستان کے گورکن کا بہت بڑا ہاتھ ہوتا ہے اور کئی مرتبہ تو گورکن پیسے لے کر بھی یہ کام کرتا ہے کہ یا تو کسی کی قبر میں سے میت نکال کر زیادہ پیسے وصول کر کے اُس قبر میں کسی اور کی میت کو دفن کر دیتا ہے یا پھر جادو ٹونے کرنے والوں کی مدد کرنے کے لیے میتیں ان کے سپرد کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں