نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؑ کا چہلم آج عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے

اسلام آباد/ پشاور/ لاہور/ کوئٹہ/ کراچی/ گلگت/ مظفر آباد (نمائندگان ڈیلی اردو) نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے جانثاروں کا چہلم آج مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے، اسلام آباد سمیت ملک بھر میں مجالس عزا برپا کی جارہی ہیں اور جلوس نکالے جارہے ہیں، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ جلوسوں اور مجالس کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نواسہ رسول ﷺ حضرت حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کا چہلم مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے، ملک بھر میں علم، ذوالجناح اور تعزیئے کے جلوس برآمد کیے جارہے ہیں اور مجالس عزا کا بھی انعقاد کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

لاہور کے اندرون دہلی گیٹ حویلی الف شاہ سے برآمد ہونے والا چہلم امام حسین علیہ السلام کا مرکزی جلوس اپنے روایتی روٹ پر کربلا گامے شاہ کی جانب رواں دواں ہے، جلوس میں عزاداروں کی کثیر تعداد کی شرکت، ماتم اور نوحہ خوانی کا سلسلہ بھی جاری ہے، حویلی الف شاہ میں علامہ داؤد جواد مشہدی نے شہدائے کربلا کے مصائب بیان کر کے شبیہہ تعزیہ برآمد کروائی، امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کے چہلم کے مرکزی جلوس میں عزاداروں کی کثیر تعداد شریک ہے۔

حویلی الف شاہ سے شبیہہ تعزیہ کی برآمدگی کے بعد عزاداروں نے زنجیر زنی کرکے شہدائے کربلا کو پُرسہ پیش کیا، چہلم کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ سے مسجد وزیر خان، خرادی محلہ، چوک نواب صاحب، محلہ شیعاں، نثار حویلی، چوہٹہ مفتی باقر، چوک کوتوالی اور وہاں سے کشمیری بازار پہنچے گا۔

سنہری مسجد کے قریب پہنچ کر جلوس میں شریک عزادار نماز ظہرین ادا کریں گے، چہلم کا جلوس سنہری مسجد سے پانی والا تالاب، ٹکسالی، کوچہ فقیر خانہ پہنچے گا، چہلم امام حسین علیہ السلام کا مرکزی جلوس بھاٹی سے ہوتا ہوا رات گئے کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔ جلوس کے راستے پر جابجا پانی، دودھ کی سبیلوں اور لنگر کے انتظامات کئے گئے ہیں۔

جلوس کے روٹ پر تین عارضی ہسپتال بھی قائم کئے گئے ہیں۔ سکیورٹی کیلئے فوج اور رینجرز کی خدمات طلب کر لی گئی ہیں۔ جلوس کے روٹ پر موبائل سروس بھی جزوی طور پر بند ہے۔ شہر میں ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ڈی سی آفس میں کنٹرول روم قائم، اصغر جوئیہ نے انتظامات کا جائزہ لیا۔ سی سی ٹی وی کیمروں سے پل پل کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

ڈی آئی جی آپریشن کے مطابق جلوس کے روٹ کو پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹر کیا جائیگا اور جلوس کی فضائی نگرانی اور روف ٹاپ سکیورٹی کو بھی یقینی بنایا جائیگا۔ ڈی آئی جی اشفاق خان کا کہنا ہے کہ ڈولفن اور پی آر یو کی  ٹیمیں بھی موثر پٹرولنگ یقینی بنائیں گی جبکہ چہلم کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ سے شروع ہوکر مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہوگا جبکہ سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے واک تھرو گیٹس، میٹل ڈیٹیکٹرز اور الیکٹرک بیرئیرز سے مدد لی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ شہری جلوس میں شامل ہونے کیلئے مقرر کردہ پوائنٹس پر ہی گاڑیاں پارک کر سکیں گے۔

کراچی میں مرکزی جلوس دوپہر ایک بجے نشتر پارک سے برآمد ہوا، جلوس کی سیکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ جلوس دوپہر ایک بجے نشتر پارک سے بوتراب اسکاؤٹس کی زیر قیادت برآمد ہوا۔ جلوس کے شرکا نماز ظہرین ایم اے جناح روڈ پر ادا کریں گے۔

شہر قائد میں جلوس کی گزر گاہوں کو بم ڈسپوزل اسکواڈ سے چیکنگ کروائی جا رہی ہے جبکہ اہم و بلند عمارتوں کے اوپر شارپ شوٹرز بھی تعینات ہیں۔

پولیس و رینجرز کی بھاری نفری جلوس کے ہمراہ موجود رہے گی جبکہ سراغ رساں کتوں کی مدد سے بھی جلوس کی گزرگاہوں کو چیک کیا جا رہا ہے۔ جلوس کے راستے میں آنے والی سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا گیا ہے۔

کراچی میں مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیاں ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔

کوئٹہ میں شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس علمدار روڈ اور دوسرا جلوس ہزارہ ٹاؤن میں نکالا جائے گا تاہم جلوس کے راستے عام آمد و رفت کے لیے بند ہیں۔

ملتان میں شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر 9 ماتمی جلوس برآمد ہوں گے جب کہ مرکزی ماتمی جلوس امام بارگاہ جوادیہ النگ کے علاقہ سے برآمد ہو گا، اس کی سیکیورٹی پر 1620 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں شہدائے کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس امام بارگاہ اثنا عشری سے برآمد ہوگا۔

راولپنڈی میں شہدائے کربلا چہلم کا مرکزی جلوس امام بارگاہ عاشق حسین کمیٹی چوک سے برآمد ہو کر جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا رات گئے امام بارگاہ قدیمی پر اختتام پذیر ہوگا۔ جلوس کی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ راولپنڈی کی عمارتوں پر ماہرن نشانہ باز تعینات کئے گئے ہیں۔ موبائل فون سروس اور میٹرو بس سروس بھی بند رہے گی۔ رینجرز دستوں کے ساتھ راولپنڈی پولیس کے تین ہزار سے زائد افسر و اہلکاروں سمیت سول ڈیفنس شاہین پیس فورس اور امن کمیٹی اہم کردار ادا کرے گی، فوج آن کال رہے گی۔

اس کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی شہدائے کربلا اور اور نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم پر جلوس نکالے جارہے ہیں۔

چہلم امام حسین علیہ السلام کے سلسلے میں پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع کوہاٹ، ہنگو، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، ٹانک، پارا چنار سے ماتمی جلوس برآمد ہو گئے ہیں۔

پشاور میں چہلم امام حسینؑ کے سلسلے میں پہلا جلوس علم امام بارگاہ علمدار کربلا قصہ خوانی سے برآمد ہوا جو کہ مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ اخوند آباد اندرون کوہاٹی میں اختتام پذیر ہوگا۔

امام بارگاہ اخوند آباد محلہ نوبجوڑی سے دوسرا جلوس ذوالجناح برآمد ہوا جبکہ مرکزی شیعہ جامع مسجد قصہ خوانی سے تیسرا جلوس سہ پہر کو برآمد ہوگا، سہ پہر تک تمام جلوس قصہ خوانی بازار پہنچیں گے، جہاں مرکزی جلوس کی شکل میں واپس اپنی امام بارگاہوں میں اختتام پذیر ہوں گے۔

صوبے بھر میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں، پشاور میں 3500 سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔

گلگت بلتستان میں چہلم امام حسین علیہ السلام کے مرکزی و مقامی جلوسوں کے سخت سیکیورٹی کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر گلگت میں پولیس کے 715 جوان، جی بی سکائوٹس کے دو پلاٹون اور رینجرز کے دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ ایس ایس پی گلگت مرزا حسن کے مطابق ضلع گلگت میں مرکزی جلوس سمیت مضافات میں 6 جلوس نکالے جا رہے ہیں، انجمن حسینہ نگر خزانہ روڈ سے مجلس عزاء کے بعد مرکزی جلوس بر آمد ہوگا جو اپنے روایتی راستوں خزانہ روڈ، بے نظیر چوک اور پونیال روڈ سے ہوتا ہوا امپھری میں واقع قبرستان میں اختتام پذیر ہوگا۔

گلگت کے مضافات میں شروٹ، نومل، نلتر، جلال آباد، اوشکھنداس اور سستی حراموش میں جلوس بر آمد ہونگے، اس سلسلے میں سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے۔ ادھر بلتستان ڈویژن میں بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر سکردو نے غیر مقامی علماء کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ ضلع میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

آزاد کشمیر کا سب سے بڑا جلوس چہلم امام حسین علیہ السلام حسب سابق مرکزی امام بارگاہ پیرعلم شاہ بخاری مظفرآباد سے برآمد ہوا، بعداز نماز ظہرین مرکزی انجمن جعفریہ کے تحت برآمد ہونیوالے جلوس چہلم میں بڑی تعداد میں محبان و عقیدت مندان محمدﷺ و آل محمدﷺ، ماتمی سنگتیں شریک ہوئیں، جلوس چہلم کی برآمدگی سے قبل حسب سابق مرکزی امام بارگاہ میں مجلس چہلم کا انعقاد ہوا، ذاکر اہلبیت سید صدق حسین کاظمی  زعیم ملت مفتی کفایت حسین نقوی نے فضائل مناقب اور مصائب آل محمد بیان کئے، جبکہ ایک قرار داد کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں پونے دوماہ سے جاری ہندوستانی بربریت کی مذمت کی گئی۔

مظفر آباد، کوٹلی، میرپور، باغ، جہلم ویلی میں حسب سابق مجالس چہلم اور جلوس ہا چہلم کا انعقاد ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں