بھارت نے غیر اعلانیہ جنگ شروع کردی: صدر، وزیراعظم آزاد کشمیر

لندن + پلندری (ڈیلی اردو/ خبر ایجنسیاں) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان اور وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے وادی نیلم سمیت آزاد کشمیر کے مختلف سیکٹرز میں بھارتی فوج کی شہری آبادی پر وحشیانہ گولہ باری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت نے غیر اعلانیہ نے جنگ شروع کردی ہے۔

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے اپنے ایک بیان میں وادی نیلم میں فلاکان، جورا بانڈی، اشکوٹ، صندوق، میرپورہ، کنڈل شاہی، لیسوا، نوسیری، نوسدہ کے علاوہ وادی لیپہ اور کھوئی رٹہ سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ اور اس کے نتیجے میں متعدد شہریوں کی شہادت اور زخمی ہونے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے شہید و زخمی ہونے والوں کے خاندانوں سے گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور بھارت کے اس وحشیانہ اقدام کو غیر اعلانیہ جنگ قرار دیا۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم ایک عرصے سے تسلسل کے ساتھ یہ بات کہہ رہے ہیں کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کو اپنی کالونی قرار دینے کے بعد اپنا ہدف آزاد کشمیر پر حملہ کو قرار د ے چکا ہے۔ ہفتہ اور اتوار کی رات بھارت کی طرف سے دور مار آرٹلری گنوں سے حملہ ایک کھلی جارحیت ہے جس کا موثر جواب دینے کے علاوہ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کو سخت نوٹس لینا چاہیے۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اگر بھارت نے آزاد کشمیر کی شہری آبادی پر گولہ باری کا سلسلہ جاری رکھا یا جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو آزاد علاقہ کے عوام کے لیے بھارت کے خلاف ہتھیار اُٹھا کر لڑنے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں ہو گا۔

دوسری جانب آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجا فاروق حیدر نیپلندری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت فوج کی جانب سے نہتے شہریوں پر گولہ باری سے ڈرنے والے نہیں۔ دفاع وطن کے لیے اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیکس کے ڈراموں سے دنیا کو اب مزید بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ بڑی مشکل سے لوگوں کو ایل او سی کو روندنے سے وقتی طور پر روک رکھاہے۔

آزاد کشمیر کا ہر شہری مقبوضہ کشمیر کے عوام کے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم کا بدلہ لینے کے لیے بے چین ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں