غیر ملکی سفارتکاروں، صحافیوں کو لائن آف کنٹرول کا دورہ کرایا گیا: ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد (ڈیلی اردو) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف بپن راوت کے جھوٹ کو بے نقاب کرنے کے لیے سفارتکاروں اور ذرائع ابلاغ کا لائن آف کنٹرول کا دورہ کرایا گیا۔

ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق بھارت کی طرف سے حالیہ سیز فائر کی خلاف ورزی والے علاقے میں دورہ کرایا گیا، اس علاقے میں 5 شہری شہید جبکہ 6 زخمی ہوگئے تھے۔ بھارت آرمی چیف نے کہا تھا جنگ بندی کی خلاف ورزی کا مقصد دہشت گردوں کے لانچنگ پیڈ کو نقصان پہنچانا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن سے درخواست کی کہ جھوٹے بھارتی الزامات کو ثابت کرنے کے لئے لانچنگ پیڈ کا محل وقوع بتائیں۔ اب تک بھارتی ہائی کمیشن کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا، سفارتکاروں کو جورا لے جایا گیا تاکہ وہ خود صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ سفارتکاروں نے خود شہریوں کو ہونے والے جانی و مالی نقصانات کو دیکھا، سفیروں نے مظفر آباد میں زخمیوں سے بھی ملاقات کی۔ بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد کے حکام کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن وہ نہیں گئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف کے غیر ذمہ دارانہ بیانات اور بھارت کی طرف سے تفصیلات فراہم نہ کرنا بھارتی جھوٹ کو بے نقاب کرنے کے لئے کافی ہے، جھوٹ بھارت کی ریاستی پالیسی اور غاصبانہ عزائم کا حصہ ہے، بھارت کا رویہ خطے میں امن و استحکام کے لئے سخت خطرہ کا باعث ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا مزید کہنا تھا کہ ترجمان دورے سے بین الاقوامی برادری کے سامنے بھارتی جھوٹ بے نقاب ہوگیا، بھارت کی کوشش ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم اور جنم لینے والے انسانی المیہ سے بین الاقوامی برادری کی توجہ ہٹائی جائے، پاکستان کے کسی قسم کے جارحانہ عزائم نہیں ہیں، پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کے لئے پوری طرح سے تیار ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارت کے جھوٹ کے برعکس پاکستان نے سب دنیا کے سامنے رکھ دیا۔ غیر ملکی سفیروں اور ہائی کمشنرز نے وادی نیلم میں جورا سیکٹر کا دورہ کیا، چین کے سفیر ژاؤ جنگ نے بھارتی گولے کا ایک ٹکڑا اٹھا کر دیکھا، سری لنکن ہائی کمشنر نور الدین محمد بھی چینی سفیر کے ہمراہ تھے۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے غیر ملکی سفیروں کو لائن آف کنٹرول پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستان کوئی چیز چھپا نہیں رہا، آپ جہاں جانا چاہتے ہیں ہم خوش آمدید کہیں گے، کیا بھارت بین الاقوامی میڈیا کو اس طرح اجازت دے گا۔

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بھارت خطے کے استحکام کو داؤ پر لگا رہا ہے، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو بھی ایل اوسی دورے کی دعوت دی تھی، بھارتی الزام تراشیوں کا دنیا کو نوٹس لینا چاہیئے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں صورتحال خراب کر رکھی ہے، آج یو ایس کانگریس میں بھی مسئلہ کشمیر زیر بحث آ رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں