ایران نے غیر ملکی ڈرون طیارہ مار گرایا

تہران (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) ایرانی مسلح افواج نے ایک غیر ملکی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی مسلح افواج نے جنوبی خوزستان صوبے کے پورٹ سٹی ماہشہر میں ایک غیر ملکی ڈرون مار گرایا ہے۔

صوبہ خوزستان کے گورنر غلام رضا شریعتی کا کہنا ہے کہ گرایا جانے والا ڈرون بیرون ملک سے آیا تھاجس کا ملبہ قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

اس سے قبل ایرانی میڈیا نے مسلح افواج کی جانب سے ماہشہر میں ایک ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا تاہم اس کی مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی تھیں۔

ایرانی ٹی وی سحر کے مطابق ایرانی فوج کے فضائی دفاعی سسٹم کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل علی رضا صباحی فرد نے کہا ہے کہ ماہشہر میں فوج کے فضائی دفاعی سسٹم نے جمعے کو ایک نامعلوم جارح ڈرون طیارے کو مار گرایا ہے۔

بریگیڈیئر جنرل علی رضا صباحی فرد نے بتایا کہ اس ڈرون طیارے کو میزائل کے ذریعے گرایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میزائل کی فائرنگ اور یہ بھرپور اقدام، ایران کے فضائی حدود میں ایک جارح ڈرون طیارے کی جارحیت کے جواب میں انجام دیا گیا ہے۔

بریگیڈیئر جنرل علی رضا صباحی فرد نے کہا کہ جارح ڈرون کو پوری ہوشیاری سے حساس علاقوں میں پہنچنے سے پہلے ہی مار گرایا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ جمعے کو مقامی افراد نے جنوب مغربی ایران کے صوبہ خوزستان کی ماہشہر بندرگاہ میں دھماکے کی آواز سنی جانے کی خبر دی تھی جس کے کچھ دیر بعد معلوم ہوا کہ دھماکے کی آواز، فوج کے فضائی دفاعی سسٹم کے ذریعے ایک نامعلوم ڈرون طیارے کو نشانہ بنانے کی وجہ سے پیدا ہوئی تھی۔

ماہشہر مشرق وسطی کا سب سے بڑا پیٹروکیمیکل اکونومیک زون ہے اور یہاں واقع امام خمینی بندرگاہ ایران کی ایک بڑی بندرگاہ شمار ہوتی ہے۔

دوسری جانب امریکہ کی طرف سے ایران کے اس دعوے پر ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے جبکہ اسرائیلی فورسز کی ترجمان نے بھی غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس پر کوئی رد عمل دینے سے انکار کردیا۔

یاد رہے کہ رواں  برس جون کے مہینے میں ایران نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے امریکی  ملٹری ڈرون کو مار گرایا تھا۔

امريکا نے ڈرون گرائے جانے کی تصديق کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فوجی ڈرون آبنائے ہرمز پر بين الاقوامی فضائی حدود ميں تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں