لاہور ہائیکورٹ: کرکٹر شرجیل خان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

لاہور (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) لاہور ہائی کورٹ نے ا سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث سزا یافتہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ اوپنر شرجیل خان کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو 7 روز میں ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلا ت کے مطابق شرجیل خان کی جانب سے اپنا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لیے دائر کردہ درخواستوں کی سماعت جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کی ،عدالت عالیہ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد وزار ت داخلہ کو قومی اوپنر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کیا ۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ شرجیل خان کو میچ فکسنگ میں سیاسی بنیادوں پر سزا دلوائی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے موکل کا اسپاٹ فکسنگ اور میچ فکسنگ سے کوئی تعلق نہیں، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب روانگی کے وقت شرجیل خان کو کراچی ایئرپورٹ پر روک لیا گیا۔

وکیل نے موقف اپنایا کہ عدالت اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹر محمد عرفان اور شاہ زیب حسن کو پہلے ہی بیرون ملک جانے کی اجازت دے چکی ہے، لہٰذا عدالت درخواست گزار کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے۔

بعد ازاں عدالت نے شرجیل خان کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

شرجیل خان ساتھی کرکٹر خالد لطیف کے ساتھ 2017 کی پاکستان سپر لیگ کے موقع پر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے اور اُس وقت یہ دونوں کرکٹرز اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کر رہے تھے۔پی سی بی کے ٹریبونل نے شرجیل خان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے ان پر پانچ سال کی پابندی عائد کی تھی جس میں سے ڈھائی سالہ معطلی شامل تھی۔

خیال رہے کہ مارچ 2017 میں سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تمام کرکٹرز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں