افغان حکومت نے انس حقانی سمیت تین اہم طالبان کمانڈروں کو رہا کردیا

کابل (ڈیلی اردو) افغان حکومت نے طالبان کے تین اہم رہنما رہا کر دیے۔ جبکہ طالبان نے بھی ایک امریکی اور ایک آسٹریلوی شہری کو رہا کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان نے امریکی اور آسٹریلوی شہری کی رہائی کے بدلے تین سینئر طالبان کمانڈرز کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا۔

افغان صدر اشرف غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں غیر ملکی پروفیسروں کی رہائی کے بدلے تین طالبان رہنماؤں کو رہا کیا جا رہا ہے۔

اشرف غنی نے کہا کہ ان تینوں قیدیوں کی رہائی ایک مشکل فیصلہ تھا لیکن افغان عوام کی بہتری کے لیے یہ قدم اٹھانا پڑا۔تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان قیدیوں کو کب اور کہاں رہا کیا گیا ہے۔

افغان حکومت کی جانب سے رہا کیے جانے والے 3 اہم طالبان رہنماؤں میں حقانی نیٹ ورک کے انس حقانی، حاجی مالی خان اور عبدالرشید شامل ہیں۔ جبکہ افغان طالبان کی جانب سے رہا کیے جانے والے دو قیدیوں میں امریکا سے تعلق رکھنے والے پروفیسر کیون کنگ اور آسٹریلوی شہری ٹموتھی ویکس شامل ہیں۔

کابل میں امریکی یونیورسٹی کے آسٹریلوی اور امریکی پروفیسر کو 2016 میں اغوا کیا گیا تھا، دونوں کی رہائی کے لیے افغان حکومت اور طالبان میں معاہدہ ہو گیا۔

اس سے قبل اکتوبر میں بھی طالبان کے کئی سرکردہ کمانڈروں کی رہائی کے بدلے میں انڈیا سے تعلق رکھنے والے تین انجینیئروں کو رہا کیا گیا تھا۔ رہائی پانے والے طالبان میں حقانی گروپ کے ایک سینئر رہنما کے علاوہ مزید 10 اہم کمانڈر شامل تھے۔

واضح رہے کہ امریکی فورسز نے 2014 سے حقانی نیٹ ورک کے اہم کمانڈر انس حقانی کو بحرین سے اور عبدالرشید کو افغانستان سے گرفتار کیا تھا۔ ان کے بڑے بھائی سراج الدین فی الوقت حقانی نیٹ ورک کی قیادت کر رہے ہیں اور طالبان کے ڈپٹی سربراہ ہیں۔

انس حقانی کو 2016 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں