مانسہرہ کے ننھے آئی ٹی ماہر”عبد اللہ سواتی“ نے عالمی مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی

پشاور (ڈیلی اردو) خیبرپختونخوا کے ننھے آئی ٹی ماہر نے بین الاقوامی سطح پر لوہا منوالیا ہے ویت نام کے شہر ہالونگ میں منعقدہ ایشیاء پیسفک آئی سی ٹی الاینس (APICTA) مقابلوں میں خیبرپختونخوا کے ہونہار بچے نے پہلی میرٹ پوزیشن حاصل کرکے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں ملک کا نام بین لاقوامی سطح پر روشن کرلیا ہے۔

18سے 23 نومبر تک جاری رہنے والے ان مقابلوں میں دنیا بھر سے 16ممالک کی ٹیموں نے حصہ لیا مانسہرہ کے گورنمنٹ ہائی سکول لبرکوٹ کے طالبعلم تیرہ سالہ عبداللہ سواتی کی بنائی ہوئی کمپیوٹر گیم”ڈک“کو جونیئر سٹوڈنٹ کیٹگری میں فرسٹ میرٹ ایوارڈ دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق عبداللہ سواتی نے خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ کے ارلی ایج پروگرامنگ میں تربیت حاصل کی ہے۔

ایشیاء پیسفک سی آئی ٹی ایوارڈ سے پہلے رواں سال عبداللہ نے پاکستان میں ہونے والے پاشا آئی سی ٹی ایوارڈ ز میں بھی پہلی پوزیشن حاصل کی تھی خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ارلی ایج پروگرا منگ میں صوبے کے سرکاری سکول کے چھٹی سے آٹھویں جماعت کے طالب علموں کو کمپیوٹر گیمز، موبائل ایپ، ویب سائٹس اور مختلف سافٹ وئیرز بنانا سکھایا جاتا ہے اس پروگرام کے تربیت یافتہ بچے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنے سکولوں اور صوبے کا نام روشن کررہے ہیں۔

خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر شہباز خان کے ایک تہنیتی بیان میں ہونہار طالب علم عبداللہ سواتی، اساتذہ اور ارلی ایج پروگرامنگ کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے ان بچوں کو بہتر رہنمائی اور وسائل کی فراہمی کی ضرورت ہے جوکہ ارلی ایج پروگرامنگ کے ذریعہ سرکاری سکولوں کے بچوں کو فراہم کی جاری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر کامیابی حاصل کرکے ان بچوں نے ثابت کرلیا ہے کہ خیبرپختونخوا کا آئی ٹی کے میدان میں ایک روشن مستقبل ہے ڈاکٹر شہباز خان کا مزید کہنا تھا کہ ارلی ایج پروگرامنگ کی کامیابی کو مد نظر رکھتے ہوئے جلد ہی اس کو نصاب کا باقاعدہ حصہ بنا لیا جائیگا۔

یاد رہے کہ عبداللہ سواتی کی غیر معمولی کارکردگی پر مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیاء اللہ بنگش سمیت دوسرے وزراء اور محکمہ تعلیم کے عہدہ داروں نے عبداللہ اور اس کے اساتذہ کو مبارکباد دی اور خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کاوشوں کی تعریف کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں