آزاد کشمیر: پیپلز پارٹی ہمیشہ کشمیر کی محافظ رہی ہے، بلاول بھٹو زرداری

مظفر آباد (ڈیلی اردو) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ کشمیر کی محافظ رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج پیپلز پارٹی کا 52 واں یوم تاسیس منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 118 دن سے کرفیو ہے، دوائیں تک میسر نہیں، پہلے دن سے کہہ رہے ہیں مودی کو سمجھو، اسے پہچانو۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مودی کا چہرہ بے نقاب کر چکے ہیں، اس سے بات نہیں ہوگی، 72 سال میں جو نہیں کیا گیا تھا وہ حملہ اب مقبوضہ کشمیر پر کیا گیا ہے، شروع سے ہی مقبوضہ کشمیر پر بھارت قبضے کی کوشش کر رہا ہے، میں نے کہا تھا مودی کے یار کو ایک دھکا اور دو، مجھے کہا گیا میں امن نہیں چاہتا، پیپلز پارٹی امن چاہتی ہے مگر کشمیر کی قیمت پر نہیں، وزیر اعظم کہتے تھے مودی جیتے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا، آج وہ کہتے ہیں مودی آر ایس ایس کا کارندہ ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ نریندر مودی خطے سمیت پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے، خود بھارت کے وجود کے لیے بھی خطرہ ہے، مودی کی جہالت دیکھو بھارت میں کئی نسلیں کاٹی گئیں، شہید محترمہ نے کہا تھا جہاں کشمیریوں کا پسینہ گرے گا وہاں ہمارا خون گرے گا۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کشمیر کا مقدمہ ہم، آپ اور پیپلز پارٹی لڑے گی، دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیر پر سودا ہمیں منظور نہیں، ہمارا نعرہ سب پے بھاری رائے شماری رائے شماری۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کشمیر کا مقدمہ ہم، آپ اور پیپلز پارٹی لڑے گی، دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیر پر سودا ہمیں منظور نہیں، ہمارا نعرہ سب پے بھاری رائے شماری رائے شماری۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت سے ایک قانون پاس نہیں ہوا آرمی چیف کی متفقہ توسیع کیسے کرائے گی۔

بلاول بھٹو زرداری نے مظفرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع کا معاملہ پارلیمان میں آئےگا، دیکھنا یہ ہے کہ جن سے ایک نوٹی فکیشن نہیں بن سکا اور ایک سال میں ایک قانون پاس نہیں کرسکے، وہ 6 ماہ کے اندر اتنی اہم قانون سازی میں کیسے پارلیمنٹ میں اتفاق رائے پیدا کریں گے اور آئین میں ترمیم کریں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اداروں کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے، کب تک بڑے اداروں کو ٹیکس نیٹ سے باہر رکھا جائے گا، سب کو مل کر ترقی میں حصہ ڈالنا ہوگا اور کوئی مقدس گائے نہیں ہوسکتا، یہ حکومت امیروں کو ریلیف اور عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے، یہ کیسا نیا پاکستان ہے جس میں کسانوں سے سبسڈی چھینی جارہی ہے اور اربوں پتی لوگوں کے لئے ایمنسٹی اسکیم آتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ جب سے حکومت آئی ہے کوئی ایسا ادارہ نہیں جو زوال پذیر نہ ہو، اس حکومت سے جان چھڑانی ہوگی، سلیکٹرز کو سوچنا ہوگا کہ ملک مزید تجربوں کا متحمل نہیں ہوسکتا، سلیکٹڈ کو گھر بھیجنا پڑے گا۔

انھوں نے کہا کہ 27 دسمبر کو بی بی شہید کی برسی اسی مقام پر منائی جائے گی جہاں انھوں نے شہادت قبول کی تھی، لیاقت باغ راولپنڈی میں 12 سال پہلے گرنے والا علم پھر سے اٹھائیں گے، اسی شہر کے لیاقت باغ میں کھڑے ہو کر ملک دشمنوں کو پیغام دیں گے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں