ڈیرہ اسماعیل خان میں کوٹلہ سیداں چیک پوسٹ ویران، ناخوشگوار واقعہ کا خدشہ

ڈی آئی خان (سید وجاہت حسین زیدی) ڈیرہ اسماعیل خان میں کوٹلہ سیداں چیک پوسٹ ویران، چیک پوسٹ پر 21 جولائی 2019 کو دہشتگردوں کے حملے کے بعد پولیس اہلکار غائب، ناخوشگوار واقعہ کا خدشہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق دشت گردی و ٹارگٹ کلنگ کے باعث ڈیرہ اسماعیل خان کا شمار پاکستان کے انتہائی حساس ترین ضلعے میں ہوتا ہے۔ شدید سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ڈیرہ اسماعیل خان کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکیورٹی چیک پوسٹیں قائم ہیں۔ انہی چیک پوسٹوں میں ایک انتہائی اہم اور حساس کوٹلہ سیداں چیک پوسٹ ہے۔ اس چیک پوسٹ پر 21 جولائی 2019 کو دہشتگردوں کے حملے کیا اور فائرنگ کر کے 2 پولیس اہلکار شہید کر دیا تھا جب شہید اہلکاروں کی لاشیں ڈی ایچ کیو ہسپتال ٹراما سنٹر لائی گئیں تو ٹراما سنٹر کے مین گیٹ پر خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں کئی افراد شہید اور زخمی ہوئے تھے جن میں زیادہ تر ایلیٹ فورس پولیس کے اہلکار شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ دشت گردی کے بعد کوٹلہ سیداں مین چیک پوسٹ طویل عرصہ سے خالی پڑی ہے چیک پوسٹ ویران ہے اور سیکیورٹی اہلکار غائب ہیں۔

واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل پولیس و سیکیورٹی فورسز کیلئے سڑک کے دونوں اطراف کے مورچے اور پولیس کے سامان کے لئے کمرہ تعمیر کیا گیا تھا مگر اعلیٰ حکام کی غفلت اور نااہلی کے باعث دونوں مورچے خالی پڑے ہیں جبکہ کمرے کو تالا لگا ہوا ہے۔

اہلیان علاقہ کا کہنا ہے کہ کوٹلہ سیداں چیک انتہائی حساس ترین علاقے میں قائم ہے اور جہاں متعدد بار دہشت گردی کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ دہشت گردی واقعات روکنے اور علاقے کی عوام کے تحفظ کیلئے چیک پوسٹ قائم کی گئی تھی لیکن مذکورہ چیک پوسٹ اس وقت ویران و سنسان پڑی ہے۔ جو علاقہ میں کسی بھی وقت کوئی ناخوشگوار واقعہ کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

کوٹلہ سیداں کی عوام نے اعلی پولیس اور پاک فوج کے اسٹیشن کمانڈر بریگیڈیئر شمریز خان سمیت اعلیٰ سیکیورٹی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ انتہائی حساس ترین علاقے میں چیک پوسٹ پر اہلکاروں کی تعیناتی کے ساتھ علاقے کی عوام کا تحفظ یقینی بنائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں