بھارت میں متنازع شہریت ترمیمی بل کی منظوری پر مظاہرے پھوٹ پڑے

نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت میں مسلمانوں کے حقوق پر ایک بار پھر ڈاکہ مارا گیا۔ بھارتی لوک سبھا میں متنازع شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد بھارت بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔

بے حس اور سفاک مودی حکومت کو مسلمانوں اور دیگر پناہ گزینوں کا وجود بھارتی سرزمین پر کھٹکنے لگا۔ بل کی منظوری کیخلاف بھارت کی مختلف ریاستوں اور شہروں میں پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے۔ ریاست آسام، ارونا چل پردیش، میزورام، ناگالینڈ، تری پورا سمیت دیگر ریاستوں میں ہڑتال کی جارہی ہے۔

مظاہرین کی بڑی تعداد سڑکوں پر سراپا احتجاج بن گئی۔ ٹائر نذر آتش کرکے سڑکیں بند کردی گئیں ہیں۔

بل کی مخالفت میں دنیا کے مختلف ممالک میں اور بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں۔ اسٹوڈنٹ یونینز نے بارہ گھنٹے کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ یونیورسٹی میں کل ہونے والے امتحانات کو بھی ملتوی کر دیا گیا۔ بل کی مخالفت میں ریاست آسام میں کاروبار بند کردیا گیا۔ مظاہروں کی وجہ سے سیکیورٹی سخت کردی گئی۔ ڈبرو گڑھ میں بھی طلبا تنظیم سڑکوں پر احتجاجی مظاہرے کر رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں