راولپنڈی (ڈیلی اردو) پنجاب کے ضلع اٹک کی خاتون اسسٹنٹ کمشنر جنت حسین نیکو کارہ کو اپنے ایمان کا حساب دینا پڑا۔ نجی تعلیمی ادارے کے ایک تقریب میں خاتون کمشنر نے ملک میں قومی اتحاد اور یکجہتی کے متعلق تقریر میں غلطی سے احمدیوں کو بھی قومی اتحاد میں شامل کر لیا۔
نوجوانوں کے ایک گروپ نے کمشنر آفس پہنچ کر خاتون کمشنر کو یرغمال بنا کر تقریر کی وضاحت طلب کر لی۔
Attock Assistant Commissioner Jannat Hussain Nekokara lands in trouble for mentioning #Ahmadis while speaking at an event where she called for unity among all Pakistanis. She is forced to clarify her statement before a bunch of extremists. Imagine being an Ahmadi in Pakistan.. pic.twitter.com/Nd2KYDCpNl
— Bilal Farooqi (@bilalfqi) December 12, 2019
ضلعی انتظامیہ کے دیگر افسران نے خاتون کمشنر کو اپنے اسلام کی وضاحت کیلئے نوجوانوں کے سامنے بیٹھا دیا۔ اس موقع پر خاتون کمشنر نے کہا کہ ان کا ختم نبوت ﷺ پر مکمل ایمان ہے اور انہوں نے اپنے بیٹے کا نام بھی محمد رکھا ہے۔
https://twitter.com/RabNBaloch/status/1205002247630929920?s=08