قومی ہیرو شہیدِ پاکستان اعتزاز حسن کی چھٹی برسی آج منائی جا رہی ہے

ہنگو (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقہ ابراہیم زئی سے تعلق رکھنے والے قومی ہیرو شہیدِ پاکستان اعتزاز حسن کی چھٹی برسی آج منائی جارہی ہے۔

شہید طالب علم اعتزاز حسن نے 6 جنوری 2014ء کو ابراہیم زئی ہائی اسکول پر خودکش دھماکے کو ناکام بناکر اپنی جان کا نزرانہ پیش کرتے ہوئے کم از کم 2000 طلبہ کی جانوں کو بچا لیا تھا۔

جب ایک خودکش بمبار نے سکول میں گھسنے کی کوشش کی تو پاکستان کے اس بہادر سپوت نے اُسے باہر ہی روک کر خود کو شہادت کے مرتبے پر فائر کرلیا تھا۔

شہید اعتزاز حسن کے اس قربانی پر حکومت نے انہیں تمغہ شجاعت سمیت دیگر اعلیٰ سول ایوارڈز سے بھی نوازا تھا۔

شہید اعتزاز حسن کے والد مجاہد حسین بنگش کا کہنا ہے کہ حکومت وقت نے بیٹے کے نام سے ڈگری کالج، اسپورٹس اسٹیڈیم اور ہائی سکول بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت وقت کا ایک بھی وعدہ وفا نہ ہو سکا۔

شہید اعتزاز حسن نے اپنی جان کی قربانی دے کر تعلیم پر خودکش حملے کو ناکام بناکر ایک تاریخ رقم کی تھی، لیکن 6 سال بعد بھی لواحقین حکومتی وعدے پورا ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔

دوسری جانب ان کے والد مجاہد علی کا کہنا ہے کہ حکومتی اور سیاسی رہنماؤں میں سے کوئی بھی اعتزاز حسن کی برسی میں شریک نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ 6 جنوری 2014 جمعرات کے روز ضلع ہنگو میں اعتزاز حسن نے جرات اور بہادری کی شاندار مثال قائم کرتے خودکش حملہ کو اسوقت دبوچ لیا جب وہ ہنگو میں واقع اپنے ابراہیم زئی اسکول پر حملہ کرنے جارہا تھا جہاں اسوقت دو ہزار کے لگ بھگ طالب علم اسمبلی کے لئے جمع تھے۔

ہنگو کے علاقے ابراہیم زئی سے تعلق رکھنے والے اعتزاز حسن نے چھ جنوری کی صبح 8 بجے اپنے دوستوں کے ہمراہ اسکول جارہا تھا کہ راستے میں اسے ایک اجنبی شخص ناپاک عزائم کے ساتھ اسکول کی جانب بڑھتا نظر آیا۔

اعتزاز حسن نے اپنے ساتھیوں کے بارہا منع کرنے کے باوجود دہشت گرد کے ناپاک عزائم کو بھاپنتے ہوئے اسے پوری قوت سے جھکڑ لیا یہاں تک کہ خودکش جیکٹ دھماکے سے پھٹ گئی اور اعتزاز حسن علم دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے جام شہادت نوش کرگیا۔

اعتزاز حسن کو اس کی شجاعت اور جرات مندانہ اقدام کے باعث 6 ستمبر 2015 کو تمغہ شجاعت سے نوازا گیا جبکہ ہیرالڈ میگزین کی جانب سے اسے ’ہیرو آف دی ایئر‘ قرار دیا گیا تھا۔ جبکہ ان کی یاد میں سیلوٹ نامی فلم بھی بنائی گئی ہے۔

اعتزاز حسن نے دہشت گرد کو روک کر اپنا قومی فریضہ ادا اور پاکستانی قوم اعتزاز کی بہادری اور عظیم قربانی کے جذبے کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں