بھارتی مواصلاتی سیٹلائٹ جی سیٹ 30 مدار میں پہنچ گیا

نئی دہلی (ڈیلی اردو/ڈی ڈبلیو) بھارت نے انتہائی طاقتور مواصلاتی سیٹلائٹ جی سیٹ 30 کو کامیابی کے ساتھ زمين کے مدار ميں مقررہ مقام تک پہنچاتے ہوئے فائیو جی ٹيکنالوجی کے پھيلاو کی اپنی کوششوں میں بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق اس سیٹلائٹ سے بھارت کا مواصلاتی نظام کافی مضبوط ہو جائے گا۔ انٹرنیٹ کی رفتار بڑھے گی اور جن مقامات تک فی الحال انٹرنيٹ کا نیٹ ورک نہیں ہے، وہاں بھی نیٹ ورک کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ GSAT-30 سیٹلائٹ کو جمعے سترہ جنوری کی صبح فرینچ گیانا میں واقع خلائی مرکز سے لانچ کیا گیا۔ لانچ کے تقریباً اڑتيس منٹ بعد ہی یہ سيٹلائٹ اپنے مدار میں پہنچ گیا۔ 3,357 کلوگرام وزنی یہ سیٹلائٹ پندرہ برس تک  فعال رہے گا۔

بھارت ميں اس وقت فائیو جی تکنیک پر کافی تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ ایسے میں اسے ایک طاقتور سیٹلائٹ کی ضرورت تھی اور جی سیٹ 30 سیٹلائٹ انہیں ضرورتوں کو پورا کرے گا۔

بھارتی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے یو ایس راو سینٹر کے ڈائریکٹر پی کنہی کرشنن نے سیٹلائٹ کی کامیاب لانچنگ کی اطلاع میڈیا کو دیتے ہوئے کہا، ”سال 2020 کا آغاز ایک شاندار لانچ سے ہوا ہے۔ اسرو نے 2020 مشن کلینڈر کا آغاز جی سیٹ 30 کی کامیاب لانچنگ کے ساتھ کیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ جس ایرین فائیو راکٹ سے اسے لانچ کیا گیا ہے اس کا پہلی مرتبہ سن 2019 میں استعمال کیا گیا تھا اور اس وقت بھی اس کا استعمال بھارتی سیٹلائٹ کو لانچ کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔”

اسرو کے چیئرمین کے سیون نے بتایا، ”جی سیٹ 30 ڈی ٹی ایچ (ڈائریکٹ ٹو ہوم) ٹیلی وژن سروسز، اے ٹی ایم کے لیے بہت چھوٹے اپرچر ٹرمنلس، اسٹاک ایکسچنج، ٹیلی وژن اپ لنکنگ اور ٹیلی پورٹ سروسز، ڈیجیٹل سیٹلائٹ خبریں یکجا کرنے (ڈی ایس این جی) اور ای گورننس کی سہولیات فراہم کرے گا۔” ڈاکٹر سیون نے مزید بتایا کہ ان کا ادارہ سال 2020 میں تقریباً دس سیٹلائٹ لانچ کرنے پر کام کر رہا ہے۔ سورج پر تحقیق سے متعلق بھارت کا پہلا مشن ادیتیہ ایل بھی رواں سال کے وسط میں لانچ کیا جائے گا۔ اس مشن پر کافی تیزی سے کام چل رہا ہے۔ یہ مشن کرہ ارض پر ماحولیاتی تبدیليوں کو سمجھنے اور موسم کی پیشن گوئی میں اہم کردار ادا کرے گا۔”

جی سیٹ لانچ ہونے سے بھارت میں مواصلاتی نظام مضبوط ہو جائے گا۔ اس کی مدد سے ملک میں نئی انٹرنیٹ ٹکنالوجی آنے کی امید ہے۔ اس سیٹلائٹ کی مدد سے مواصلاتی سسٹم، ٹیلی وژن نشریات، موسم کی پیشن گوئی، قدرتی آفات کے قبل از وقت انتباہ اور بچاو کی کارروائیوں میں مدد ملے گی۔

جی سیٹ 30 بھارتی سیٹلائٹ ان سیٹ 4 اے کی جگہ لے گا، جسے سن 2005 میں لانچ کیا گیا تھا جو اپنی مدت مکمل کر چکا ہے۔

جی سیٹ 30 کی کامیاب لانچنگ پر بھارت کے نائب صدر ایم وینکیانائیڈو سمیت متعدد وفاقی وزراء اور سیاسی جماعتوں نے سائنس دانوں کو مبارک باد دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں