ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کیخلاف ورزی، بھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی

اسلام آباد (ڈیلی اردو) کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی جانب سے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا ہے اور پاکستان نے سیز فائر خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا ہے۔

بھارتی ہائی کمیشن کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جنگ بندی کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا گیا۔ ایل اوسی کے چڑی کوٹ سیکٹرمیں بھارتی افواج کی بل اشتعال فائرنگ سے 21 سالہ لائبہ زوجہ نقیب سکنہ گاؤں سیریاں شدید زخمی ہوئیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قابض بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں کودانستہ نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا گیا کہ ایسے احمقانہ اور بے حسی پر مبنی بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، یہ واقعات خطے کے امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ زور دیا گیا کہ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کرکے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال سے توجہ ہٹا نہیں سکتا۔

ترجمان کے مطابق پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے، ایل اوسی اور ورکنگ باونڈری پر امن قائم رکھے۔ انہوں نے زوردیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں