عراق: امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملہ، 6 افراد زخمی

بغداد (ڈیلی اردو) عراقی دارالحکومت بغداد میں گزشتہ رات امریکی سفارت خانے پر ہونے والے راکٹ حملوں میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بغداد میں واقع امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملے میں 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق بغداد میں امریکی سفارت خانے کی جانب 5 راکٹ داغے گئے تھے، جن میں سے 3 راکٹ سفارت خانے کے اندر گرے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق عراقی حکام نے حملوں میں صرف ایک شخص کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی، تاہم روسی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ راکٹ حملوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے، جنھیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے سفارت خانے سے منتقل کیا گیا۔

روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پانچ راکٹوں میں سے ایک راکٹ امریکی سفارت خانے کے کیفے ٹیریا میں بھی گر کر پھٹا، راکٹ حملوں کے بعد امریکی طیاروں نے سفارت خانے کے کمپاؤنڈ میں لینڈنگ کی، سفارت خانے میں ہیلی پاپٹر اترتے دیکھے گئے۔

یاد رہے کہ عراق میں حکومت مخالف تحریک عروج پر ہے جب کہ امریکہ اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے بغداد پر شدید دباؤ بھی ہے۔

25 دسمبر 2019 کو عراق کے شمالی علاقے میں واقع امریکی بیس پر ہونے والے ایک حملے میں امریکی کنٹریکٹر کی ہلاک کے جواب میں امریکہ نے ایران نواز ملیشیا کتائب حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا جس میں کم از کم 25 افراد شہید ہوگئے تھے۔

امریکی جوابی کارروائی کے بعد سفارت خانے پر مشتعل افراد نے دھاوا بولا جس کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان باضابطہ طور پر کارروائی اور جوابی کارروائیاں شروع ہوئیں۔

امریکہ نے 3 جنوری کو ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور کتائب حزب اللہ کے کمانڈر مہدی المھندس کو بغداد ایئرپورٹ کے قریب ڈرون حملے میں شہید کیا تھا جس کے جواب میں ایران نے 8 جنوری کو امریکی بیس پر ایک درجن سے زائد بیلسٹک میزائل داغے جس میں 34 اہلکار زخمی ہوئے۔

حال ہی میں امریکی مخالف شیعہ رہنما مقتدیٰ الصدر کی کال پر دارالحکومت بغداد میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کے شرکا نے ملک سے امریکی فوج کی بے دخلی کا مطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں