اسلام آباد (ڈیلی اردو) قومی اسمبلی میں جمعہ کو بچوں اور بچیوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے قرارداد کی مخالفت کر دی۔
اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے قرارداد پیش کی کہ بچوں اور بچیوں سے زیادتی انہیں قتل کرنے کے مجرمان کو سرعام لٹکایا جائے۔
شکر الحمدللّٰہ آج قومی اسمبلی کی تاریخ کا ایک اہم دن ہے جب بچوں سے زیادتی کرنے والے اور قتل کرنے والے درندوں کو کھلے عام پھانسی کی سزاکی قرارداد کثرت رائے سے پورے ایوان نے سیاسی تعلق سے بالاتر ہو کر منظور کی۔
شہباز شریف پہلے اس سزا کی ڈیمانڈ کر چکے تھے اب بلال بھٹوبھی سپورٹ کریں۔ pic.twitter.com/oYl9XBbv1w— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) February 7, 2020
پیپلز پارٹی کی جانب سے سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کی گئی۔
سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے قوانین کے مطابق سرعام پھانسی نہیں دی جاسکتی اور سزائیں بڑھانے سے جرائم کم نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ مجرمان کو طویل قید کی سزا دی جائے۔ ایسے مجرمان کو جیلوں میں سڑنے دیا جائے۔
ڈپٹی سپیکر نے ایوان سے رائے لی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لی۔
بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔