سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ٹی ٹی پی ترجمان احسان اللہ احسان کے فرار کی رپورٹ طلب کرلی

اسلام آباد (ڈیلی اردو) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے مبینہ آڈیو پیغام و حراست سے فرار ہونے کا نوٹس لے لیا۔

پیر کو کا سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے طالبان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کے مبینہ آڈیو پیغام و حراست سے فرار ہونے کا نوٹس لیا۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کمیٹی اجلاس میں احسان اللہ احسان کے فرار و آڈیو پیغام کا معاملہ اٹھایا۔

ن لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دیں اور ہزاروں نوجوان شہید ہوئے، وہ ایسے ایسے الزامات لگا رہا ہے کل کسی دشمن ملک کے ہاتھ لگ گیا تو کیا ہوگا؟

سینیٹر جاوید عباسی کی توجہ نوٹس پر سابق وزیر داخلہ اور سینیٹر رحمان ملک نے احسان اللہ احسان کے فرار و مبینہ آڈیو پیغام کا نوٹس لیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک کا وزارت داخلہ نے احسان اللہ احسان کی فراری و آڈیو پیغام پر وزارت داخلہ سے تین دنوں میں رپورٹ طلب کرلی۔

یاد رہے کہ احسان اللہ احسان نے 2017 میں رضاکارانہ طور پر خود کو پاک فوج کے حوالے کیا تھا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل کالعدم ٹی ٹی پی کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے ایک مبینہ آڈیو بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ سرکاری تحویل سے فرار ہوگیا ہے۔

خیال رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک سکول میں حملے سے 134 بچوں سمیت 150 افراد کی شہادت کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اپنے ترجمان احسان اللہ احسان کے ذریعے قبول کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں