ہنگو: دوآبہ میں 7 سالہ بچی مدیحہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم گرفتار

ہنگو (ڈیلی اردو) آر پی او کوہاٹ ڈویژن ڈی ائی جی طیب حفیظ چیمہ نے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر ہنگو کے دفتر میں سات سالہ مقتولہ بچی مدیحہ بی بی کے گرفتار قاتل الیاس کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے پر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران کی اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ہنگو طیب عبداللہ، ڈی پی او ہنگو شاہد احمد خان، ڈی پی او ضلع اورکزئی صلاح الدین کنڈی، ایس پی انوسٹی گیشن زین خان جدون، ڈی ایس پی ٹل شوکت علی شاہ، ڈی ایس پی سرکل اسد زبیر، ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر حافظ نذیر اور ایس ایچ او تھانہ مجاہد حسین طوری، سابقہ ناظم اعلی ابراہیم بنگش بھی موجود تھے۔

ڈی ائی جی طیب حفیظ چیمہ نے کہا کہ یہ پورے کوہاٹ ریجن کیلئے ایک دلخراش واقعہ تھا۔ مقتولہ بچی کو ملزم نے 15 فروری کو عصر کے وقت گھر سے اغواء کیا تھا اور 16 فروری کو صبح ان کی لاش تحصیل ٹل کے علاقہ سروز خیل تھانہ دوآبہ کی جنگل میں ملی۔

ڈی ائی جی نے بتایا کہ گرفتار ملزم الیاس نے بچی سے جنسی زیادتی کی کوشش کی اس دوران بچی کی چیخ و پکار پر ملزم نے پہلے بچی کا گلہ دبا دیا اور پھر تیس بور پستول سے پیچھے سے فائرنگ کرکے قتل کردیا اور ان کی لاش کو اسی ویرانی میں پھینک دی۔

انہوں نے کہاکہ ملزم انتہائی شاطر تھا اس نے بچی کی جنازے میں بھی شرکت کی اور مسلسل دو دن مقتولہ کے گھر پر فاتحہ خوانی کیلئے بیٹھتا رہا اور ہم پر بھی نظر رکھ رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ملزم کی گرفتاری کیلئے 9 رکنی جے ائی ٹی ٹیم تشکیل دی تھی اور ہم بھی بایک وقت ٹیکنیکل، فزیکل، فرانزک تین کا کام رہے تھے۔ جے ائی ٹی ٹیم نے مکمل تفتیش کے بعد تین دن کے اندر اندر مکمل شواہد ملنے کے بعد مقتول بچی کی قتل میں ملوث ملزم الیاس ولد رحمان گل کر گرفتار کرلیا۔

گرفتار ملزم کے چارپائی کے نیچے سے واردات میں استعمال ہونے والی تیس بور پستول اور خون الود کپڑے بھی برامد ہوئے ہیں۔ گرفتار ملزم نے تفتیش کے دوران جرم کا مکمل اعتراف کرلیا گیا جو کہ مقتولہ مدیحہ بی بی کا چچازاد ہے۔

ڈی ائی جی نے مزید بتایا کہ ملزم کی گرفتاری میں کوہاٹ ڈویژن کے باہر کے پولیس اور حساس اداروں نے بھی ہماری مدد کی اور ڈپٹی کمشنر ہنگو طیب عبداللہ نے بھی فرانزک اور شواہد اکھٹا کرنے میں ہماری بہت مدد کی۔

ڈی ائی جی نے بتایاکہ گرفتار ملزم کا عمر 18 سال ہے۔ ان کا شناختی کارڈ بنا ہوا ہے۔ ڈی ائی جی نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزم کو کوئی ذہنی بیماری نہیں ہے، صرف مرگی کا بیمار ہے جس کی دوائی ہم دے رہے ہیں باقی جسمانی اور ذہنی طورپر بالکل تندرست صحت مند اور نارمل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں