تعلیمی ایمرجنسی کی دعویدار تبدیلی سرکار کا غریب بچوں کو تعلیم سے دور رکھنے کی سازش

لاہور (ڈیلی اردو) تعلیمی ایمرجنسی کی دعویدارتبدیلی سرکار کا تعلیم پر بھی وار، پٹرول، دالیں چاول، اشیاء خوردنوش، بجلی کے بعد کتابیں بھی مزید مہنگی ہو گئیں۔ پنجاب ٹیکسٹ بورڈ نے 8 سے 10 فیصد نصابی کتابوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا

تفصیلات کے مطابق نئے پاکستان میں تعلیمی ایمرجنسی کی دعویدارتبدیلی سرکار نے تعلیم پر بھی وار کرتے ہوئے طلبہ کا مستقبل بھی مہنگائی کے طوفان کی نظر کردیا۔ کتابوں کی قیمتوں میں 8 سے 10 فیصد اضافےنے غریب عوام کا بھرکس ہی نکال دیا ہے۔ پہلی جماعت سے دسویں جماعت تک کتابوں کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث ملک طلبہ کا مستقبل میں خطرے میں پڑ گیا۔ فزکس، کیمسٹری، اردو انگلش، کی کتابوں میں ہوشربا اضافے سے طلبہ بھی پریشان ہے۔

بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ تبدیلی سرکار کے برسراقتدار میں آنے کے بعد دو وقت کی روٹی بھی ان کی دسترس سے دور ہو رہی ہیں۔ پٹرول، دالیں چاول، اشیاء خوردنوش، بجلی کے بعد کتابیں اب پڑھائی بھی غریب کی پہنچ سے دور ہو گئی ہے بچوں کو پڑھانا اب ان کے بس میں نہیں۔ ایک طرف تو حکمران تعلیمی ایمرجنسی کی بات کرتے ہیں مگر دوسری طرف حکومت نے کتابوں کی قیمتوں میں اضافہ کر کے طلبہ کی تعلیم اور مستقبل پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بچوں کی تعلیم اب ایک خواب بن کر رہ گیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں