وطن تحفظ موومنٹ اور ففتھ جنریشن وار! (انشال راؤ)

آج اگر ہم دنیا پہ نظر دوڑائیں تو جو سب سے پہلی حقیقت ہمارے اوپر آشکار ہوتی ہے وہ یہ کہ مسلم امہ کی زندگیاں معمول کے مطابق نہیں گزر پارہیں حیرت انگیز طور پر پچھلے چند برسوں میں ایک کے بعد ایک مسلم ریاست آگ و خون کی لپیٹ میں آتی رہی، جتنی بھی مسلم ریاستیں آج عدم استحکام کا شکار ہیں اگر ان کی اس حالت کا بغور جائزہ لیا جائے تو علم ہوتا ہے کہ ففتھ جنریشن وار کے زریعے انہیں اس نہج پہ پہنچایا گیا بالکل اسی طرح پاکستان پر بھی شدید ترین ففتھ جنریشن وار مسلط کی گئی جو آج بھی جاری و ساری ہے، ففتھ جنریشن وار کے زریعے انسانی دماغوں سے کھیلا جاتا ہے، پاکستان میں ففتھ جنریشن وار کے تحت پے در پے حملے کیے گئے، ہماری نظریاتی اساس کو مسلسل اور شدید نشانہ بنایا گیا، افواج پاکستان کے خلاف شدید قسم کا پروپیگنڈہ کیا گیا ہے، لسانیت کو ہوا دی گئی، مذہبی و لسانی نفرتیں ابھارنے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں، افواج پاکستان نے انتہائی ثابت قدمی و دانشمندی سے اس کا مقابلہ کیا، عوام میں آگاہی مہم چلائی اور ہر پاکستانی کے دل میں ملک کا سپاہی ہونے کی احساس بیداری پیدا کی، جس کے مثبت و مفید نتائج برآمد ہوے، سوشل میڈیا سے لیکر نجی محفلوں تک نوجوان و بوڑھے، خواتین و مرد سب نے اپنی اپنی استطاعت کے مطابق پروپیگنڈہ بریگیڈ کو شیطان کی طرح مایوس ہونے پہ مجبور کردیا، لوگ اپنی اپنی ٹیمیں بناکر منافرت پھیلانے والوں کیخلاف ڈٹے ہوے ہیں ایسی ہی ایک ٹیم میری نظر سے گزری جو وطن تحفظ موومنٹ کے نام سے ملک دشمن نوسربازوں کیخلاف ڈٹے ہوے ہیں، امتیاز وطنوال نامی شخص نے اس پلیٹ فارم کا آغاز کیا تو بہت سارے لوگ واٹس اپ گروپس کے زریعے ان کے ساتھ جڑتے گئے، مختلف واٹس اپ گروپس میں متحدہ لندن اور PTM کے لوگ ملک مخالف پروپیگنڈہ کا بازار گرم کیے رکھتے تھے جہاں سے آڈیوز کو پورے ملک میں وائرل کرتے، وطن تحفظ موومنٹ کے نام سے جڑے چند محافظوں نے متحدہ لندن ساوتھ افریقی نیٹورک کے لوگوں کو گروپس میں یا تو خاموش ہونے پہ مجبور کردیا یا پھر انہوں نے گروپس لیفٹ کرنے میں ہی آفیت جانی، PTM کے لوگ غزوہ ہند کو ٹارگٹ پہ رکھے ہوے تھے اور افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے میں پیش پیش تھے انہیں ہر سطح پہ ذلت و رسوائی کاسامان بنانے میں مصروف عمل ہیں، بیگو لائیو Bigo Live ایک ایپ ہے جسے یہ لوگ اپنی میٹنگز، پروپیگنڈے تیار کرنے اور پھیلانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، بیگو پلیٹ فارم ابتک ہمارے اینکرز کی نظر سے دور ہی رہا ہے وہاں متحدہ لندن، BLA، PTM، RSS اور بھارتی خفیہ ایجنسی را R&AW کے اہم لوگ روزانہ ایکساتھ ہوتے ہیں، متحدہ کی لندن کی طرف سے کہکشاں حیدر، سابق صوبائی وزیر پرنسیس عنبر خان، ساوتھ افریقہ کے صدر کامریڈ و دیگر اہم افراد حتیٰ کہ قائد متحدہ لندن اکثر بذات خود وہاں اونلائن ہوجاتے ہیں، BLA کی مفرور اہم قیادت وہاں موجود ہی موجود ہوتی ہے، PTM کے ساوتھ افریقی صدر، فرانس، جرمنی، برطانیہ، امریکہ اور پاکستان کے سرگرم کارکنان وہاں روزانہ کی بنیاد پہ دستیاب ہوتے ہیں، انڈین میڈیا سے وابستہ کچھ افراد، را کے افسران، RSS کے اہم کارکنان ان کے ساتھ پائے جاتے ہیں، ان کا مقابلہ کرنے اور ان کی حرکات پہ نظر رکھنے کے لیے کچھ پاکستانی ان کے پیچھے پیچھے ہوتے ہیں جن میں عثمان حیدر، فیوچر، مہر پاکستانی، کھوکھر، لو پاک وغیرہ بلا معاوضہ پاکستان کی خدمت میں مصروف ہیں، جو اینکرز و سیاستدان یہ سوال اٹھاتے ہیں کہ خوامخواہ غداری اور ملک دشمنی کے فتوے دئیے جاتے ہیں، جو لوگ ففتھ جنریشن وار کا مذاق اڑاتے ہیں، یا وہ پاکستانی جو ابھی تک کسی شکوک و شبہات کا شکار ہیں وہ اپنی آنکھوں سے ان گروہوں کو بیگو لائیو پر جاکر رات 9 بجے کے بعد دیکھ لیں، میں خود اس بات کا گواہ ہوں کہ اللہ، حضور اقدسؐ و مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخی ان کی موجودگی میں روز کا معمول ہے مگر ان صاحبان کے ضمیر چند ٹکوں میں بک چکے ہیں، جن احادیث خصوصی طور پر غزوہ ہند اور جہاد کو لیکر ہندوتوا و را کے افراد بیگو پہ مذاق بنائے پھرتے ہیں وہی بات PTM اور متحدہ لندن کے لوگ ٹویٹر، فیس بک اور واٹس اپ پہ آگے بڑھاتے نظر آتے ہیں، وطن تحفظ موومنٹ سے وابستہ افراد کو سلام ہے کہ وطن سے محبت میں دشمن قوتوں کو ٹف ٹائم دئیے ہوے ہیں، اور تُف ہے ان نام نہاد اینکرز و صحافیوں پہ جو ففتھ جنریشن وار کو مشکوک بناکر دشمن کی سازش کو کامیاب بنانے کی کوشش میں لگے رہے، میری ایک بار احمد نورانی صاحب سے ایک واٹس اپ گروپ میں ڈسکس چل رہی تھی تو موصوف نے زکر کیا کہ بنگلہ دیش علیحدگی کی وجہ ان کے ساتھ ناانصافیاں تھیں وہی اب چھوٹے صوبوں کیساتھ کی جارہی ہیں جواباً میں نے پوچھ لیا کہ جناب زرا میرے علم میں بھی اضافہ فرمادیجئے کہ بنگالیوں کیساتھ کونسی ناانصافیاں ہوئیں کیونکہ ناانصافیاں تو مطلق بات ہے کوئی بھی ہوسکتی ہیں لہٰذا واضح کریں کہ کیا کیا ناانصافیاں ہوئیں جسکا جواب ان کے پاس خود نہیں تھا کیونکہ ان صاحب نے بھی صرف اتنا ہی سن اور پڑھ رکھا ہے کہ ناانصافیاں ہوئیں مگر یہ آج تک زکر نہیں ہوا کہ کیا ناانصافیاں ہوئیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بنگالی بھائی سروسز سے صنعتوں تک دوسروں سے آگے تھے مگر لسانی پروپیگنڈے کا شکار ہوے، دلچسپ بات یہ ہے کہ خود بنگالیوں کو بھی اس بات کا نہیں معلوم کہ ان کے ساتھ ناانصافیاں کیا ہوئیں تھیں، رہی بات الیکشن والی تو وہ تو جواز دینا ہوا جسے بنیاد بناکر ان کی علیحدگی کی مہم بنگالیوں کی نظر میں جائز ہوئی، مطلب یہی ہے کہ ففتھ جنریشن وار معمولی بات نہیں اور اس کے خلاف ڈٹنا، افواج پاکستان کا ساتھ دینا ہر پاکستانی کا فریضہ ہے تاکہ بحیثیت مجموعی ہم دشمن کو ذلیل و رسوا کرنے میں کامیاب ہوپائیں اور مصنوعی نفرتوں کو دفن کرسکیں، ہر پاکستانی وطن تحفظ موومنٹ سے وابستہ افراد کی طرح اپنی استطاعت کے مطابق اس نیک کام میں اپنا حصہ ڈالے اور جیسا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور صاحب نے کہا کہ ہر پاکستانی ملک کا سپاہی ہے امتیاز وطنوال، عثمان حیدر، مہر پاکستانی، سعید بلوچ کی طرح پروپیگنڈہ بریگیڈ کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانے میں کردار ادا کرے۔


نوٹ: کالم/ تحریر میں خیالات کالم نویس کے ہیں۔ ادارے اور اس کی پالیسی کا ان کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں