کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا، 4 اہلکار شہید، 11 زخمی

کوئٹہ (نیوز ڈیسک) بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن کی مِنی مارکیٹ میں پولیس موبائل کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار شہید اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت 11 شہری زخمی ہوگئے۔

دھماکا اس قدر شدید تھا کہ قریبی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور اس کی آواز دور دور تک سنائی دی جب کہ پولیس کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

دھماکے کے فوری بعد رسیکیو کی ٹیمیں اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں جبکہ زخمی اہلکاروں اور شہریوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچایا گیا۔

نمائندہ ڈیلی اردو کے مطابق ہسپتال ذرائع نے 4 اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کردی ہے جبکہ 2 پولیس اہلکاروں سمیت 11 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے ایک اہلکار کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق دھماکا منی مارکیٹ میں الہدیٰ مسجد کے قریب ہوا، دھماکے کے زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا۔ واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ جبکہ دھماکے کی نوعیت معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ہسپتال ذرائع نے کہا کہ دھماکے سے مددگار پولیس موبائل کو بھی شدید نقصان پہنچا جبکہ ہسپتال میں سینئر ڈاکٹرز کو بھی طلب کر لیا گیا۔

‏کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی۔

واضح رہے کہ سیٹلائٹ ٹاؤن کوئٹہ کے حساس علاقوں میں سے ایک ہے جہاں اس سے قبل بھی دہشت گردی کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل بھی بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں دہشتگردوں نے فائیو اسٹار ہوٹل کو نشانہ بنایا تھا، جس میں پاک بحریہ کے اہلکار سمیت 5 افراد شہید ہوئے تھے۔

نوٹ: یہ ابتدائی خبر ہے جس میں تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں