بلوچستان میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 2 ہندو مزدوروں سمیت 3 افراد ہلاک

کوئٹہ (ڈیلی اردو) بلوچستان کے ضلع نصیر آباد میں دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے 2 ہندو سمیت 3 مزدوروں کو قتل کر دیا۔

پولیس کے مطابق تحصیل ٹمبو میں اس وقت  فائرنگ کی گئی جب مزدور فیکٹری میں کام کر رہے تھے، مقتولین کی شناخت ارجی ،جنگلی اور میر حسن ماچھی کے نام سے ہوئی ان میں سے دو ہندو برادری سے تھے اور سندھ کے علاقے ٹنڈو آدم سے تعلق رکھتے تھے،نعشیں پوسٹ مارٹم کے لیے ڈیرہ مراد جمالی ہسپتال منتقل کردی گئیں۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا لگتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع نصیرآباد کی تحصیل تمبو کے پولیس تھانہ منجھوشوری کی حدود گوٹھ رئیس نذیر احمد میں گزشتہ شب نامعلوم افراد نے بوسہ فیکٹری میں سوئے ہوئے مزدوروں پر حملہ کرکے فائرنگ کردی جس کے باعث 3 مزدور موقع پر ہی ہلاک ہوگئے اور ایک زخمی ہوگیا۔ ہلاک ہونے والوں میں دو کا تعلق ہندو برادری سے تھا۔

ایس ایس پی نصیرآباد عرفان بشیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نامعلوم دہشتگردوں نے گوٹھ نذیر احمد میں بوسہ فیکڑی میں کام کرنے والے مزدوروں پر فائرنگ کردی جس سے بوسہ کی فیکڑی میں گھٹھڑیاں بنانے والے تین مزدور گنگلی، ارجی اور میرماچھی ہلاک ہوگئے ان میں سے دو ہندو برادری سے تھے۔ جبکہ فائرنگ سے ایک مزدور زخمی ہو گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق قتل ہونے والے مزدوروں کا تعلق صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈو آدم سے بتایا گیا ہے جو کہ مزدوری کے سلسلے میں بلوچستان آئے ہوئے تھے اور دہشتگردی کانشانہ بن گئے۔

اطلاع ملنے پر منجھو شوری پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور لاشوں کو تحویل میں لیکر قریبی ہسپتال پہنچا دیا اور مزید تفتیش سی ٹی ڈی پولیس نے شروع کر دی ہے اور لاشوں کو آر ایچ سی ہسپتال منجھو شوری میں ضروری کارروائی کے بعد ان کی لاشوں کو ان کے آبائی علاقے ٹنڈو آدم سندھ ایمبولینس کے ذریعے روانہ کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں