آزاد کشمیر: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ، نوجوان طالب علم شہید

مظفر آباد (ویب ڈیسک) آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی سرحد پار بلا اشتعال فائرنگ سے ایک نوجوان طالب علم جان کی بازی ہار گیا۔

ضلع بہمبر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ افسر مبشر مشتاق نے بتایا کہ بی ایس کا طالب علم 20 سالہ عمر سبحانی دانا بورہ گاؤں میں اپنے گھر میں افطار کی تیاری کررہا تھا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ کا نشانہ بن گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘یہ ٹارگٹ کلنگ کا ایک اور واقعہ ہے جبکہ بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی پر سرحد پار فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ زخمی نوجوان کو جائے وقوع سے تقریبا 18 کلومیٹر کے فاصلے پر سمہانی میں قائم تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں سے اس کی تشویشناک حالت کے باعث اسے لاہور منتقل کرنے کو کہا۔

انہوں نے بتایا کہ لاہور کی جانب جاتے ہوئے تقریبا آدھے گھنٹے بعد ہی نوجوان دم توڑ گیا۔

ایک سینئر فوجی افسر نے بھی ایل او سی پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے باعث نوجوان کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

بعد ازاں آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے ایک جاری بیان میں بھارتی فورسز کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ ‘بھارت نے کشمیر کو مقتل گاہ بنا دیا ہے اور افسوس کا امر یہ ہے کہ بین الاقوامی برادری اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی، جو اسے کرنا چاہیے’۔

اس سے قبل 5 مئی کو ضلع پونچھ اور کوٹلی میں بھارتی فورسز کی شیلنگ سے ایک خاتون اور ایک لڑکا ہلاک جبکہ ایک خاتون زخمی ہوگئی تھی۔

گزشتہ روز نوجوان کی ہلاکت کے بعد رواں سال بھارتی فورسز کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا نشانہ بننے والے پاکستانی شہریوں کی تعداد 17 ہوگئی، جن میں 6 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 82 ہوگئی جن میں 33 خواتین ہیں۔

خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر کشیدگی کا حالیہ آغاز فروری میں مقبوضہ کمشیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فورسز پر حملے کے بعد ہوا تھا، جس میں درجنوں اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں