جنوبی وزیرستان: تحریک طالبان کی گرلز سکول کو بند کرنے کی دھمکی، اساتذہ اور طلبہ میں خوف و ہراس

وانا (دین محمد وزیر) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے مرکز وانا میں ایک بار پھر کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے نام پر گزشتہ روز وانا بازار اور اعظم ورسک بازار میں پمفلٹ پھینکے گئے۔ جس میں لکھا گیا ہے کہ آج کے بعد طالبات یعنی لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی ہوگی۔

جنوبی وزیرستان کے صدر مقام وانا اور دوسری تحصیلوں میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے ایک پمفلٹ تقسیم کیا ہے جس میں سرکاری اور نیم سرکاری ان تعلیمی اداروں کو دھمکی دی گئی ہے جن میں لڑکوں اور لڑکیوں کو مخلوط تعلیم دی جارہی ہے۔

نمائندہ ڈیلی اردو کو ایک سکول کے ہیڈ ماسٹر نے بتایا کہ سکول میں ایک پمفلٹ ملا ہے۔ پمفلٹ میں سکول کو بند کرنے کی دھمکی دی گئی ہے اور پمفلٹ کے آخر میں تحریک طالبان پاکستان لکھا ہے، جسکے باعث استاتذہ اور طلباء خوف میں مبتلا ہیں۔ انتظامیہ نے ایکشن نہیں لیا تو سکول بند کرنے پر مجبور ہونگے۔

اور دوسری جانب پمفلٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ وانا بازار سپرمارکیٹ سمیت بعض پبلک کال افس میں فحاشی کے اڈے بنے ہوئے ہیں۔

پمفلٹ میں کہا گیا ہے کہ فحاشی کے اڈوں کو فوری طورپر بند ہونا چاہئے ورنہ بصورت دیگر حملے کئے جائیں گے۔ پمفلٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رات کے وقت جو پروگرامز ارینج ہو رہے ہیں اج بعد اس کو بھی ختم کیے جائیں اور ساتھ ساتھ تمام گورنمنٹ گرلز سکولوں کو بھی بند کردیں اور سکولوں میں داخل بچیوں کو فوری طورپر نکال دیں بات پر عمل نہ ہونے کی صورت میں تحریک طالبان کاروائی کریگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں