امریکا ایران کشیدگی: حسن نصر اللہ کی خوفناک دھمکی نے امریکہ کے چھکے چھڑا دیئے

بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک) حزب اللہ کے سربراہ سیّد حسن نصراللہ نے ایران امریکا کیشدگی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایران پر حملے کی صورت میں حزب اللہ خاموش نہیں رہے گی‘۔

تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان سرد جنگ تو کئی برسوں سے جاری ہے مگر کشیدگی جس نہج پر اس وقت پہنچی ہے اس کی ماضی قریب میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ دونوں ممالک اس وقت جنگ کے دھانے پر ہیں اور امریکا نے اپنی مسلح افواج، جنگی طیارے اور بھاری جنگی ہتھیار خلیجی ممالک میں پہنچا دیئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک نے ایرانی خطرے کے پیش نظر امریکا کو اپنی فوج کو خلیجی سمندری حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے ایران کے خلاف ممکنہ اقدامات کا مقصد تہران کو خطے کے ممالک کے حوالے سے اپنی معاندانہ پالیسی ترک کرنے، جوہری ہتھیاروں اور جوہری وار ہیڈ لے جانے والے میزائلوں کی تیاری سے باز رکھنا ہے۔

دوسری طرف ایران بار بار یہ دعویٰ کررہا ہے کہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے اس کے میزائلوں سے سمندر میں موجود امریکی بحری بیڑے کو کسی بھی وقت نشانہ بنا کر تباہ کیا جا سکتا ہے۔

حال ہی میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصرا للہ نے کھل کر امریکیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور کہا کہ ایران پر حملے کی صورت میں حزب اللہ خاموش نہیں رہے گی۔ ایران اور امریکا کے درمیان ممکنہ جنگ کے حوالےسے لبنانی حکومت بھی مخمصے کا شکار ہے۔

عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے لبنانی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی عادل الفیونی موجودہ حالات میں خاموشی اور ضبط نفس کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیروت خلیجی ممالک کے ساتھ برادرانہ اور تزویراتی تعلقات کے تحفظ اور استحکام کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گا تاکہ خلیجی بھائیوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں