افغانستان: کابل کی مسجد میں دھماکا، امام سمیت 2 افراد شہید، 16 نمازی زخمی

کابل ( مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکے کے نیتجے میں امام مسجد سمیت 2 افراد شہید جبکہ 16 نمازی زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق دھماکا مشرقی کابل کی مشہور مسجد التقویٰ میں ہوا، جس کے نتیجے میں دو افراد شہید ہو گئے، شہید ہونے والے امام مولوی سمیع اللہ ریحان تھے، زخمیوں کا طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد تفتیشی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ابھی تک اس دھماکے کی ذمہ داری کسی گروہ یا تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

افغان وزارت داخلہ نے مولوی سمیع اللہ ریحان کے شہید ہونے کی تصدیق کر دی، یہ دھماکا مشرقی کابل کی مشہور مسجد التقویٰ میں ہوا اور شہید ہونے والے امام مولوی سمیع اللہ ریحان تھے، جو علاقے کے مذہبی حلقے میں اہم مقام رکھتے ہیں۔

کابل پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ تفتیشی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ابھی تک اس دھماکے کی ذمہ داری کسی گروہ یا تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بظاہر اس حملے کا ہدف مولوی ریحان ہی تھے جو طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف لڑنے والی قومی فورسز اور افغان حکومت کے زبردست حامی تھے۔

واضح رہے کہ مولوی سمیع اللہ ریحان کابل کے معروف مذہبی اسکالر تھے جنہیں مقامی ٹی وی کے مذہبی شوز میں اکثر مدعو کیا جاتا تھا۔

ان کے فیس بک پیج پر انہیں افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ کھڑا دیکھا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ افغانستان کے دار الحکومت میں بم حملے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا تھا، حملہ کابل کے مصروف ترین علاقے میں ہوا تھا۔

یاد رہے کہ 21 نومبر کو بھی افغانستان کا دار الحکومت کابل بڑے دہشت گرد حملے کا نشانہ بنا تھا، جس میں 50 افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں