سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ: اپوزیشن جماعتوں کا واقعے پر اظہار تشویش

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی وزیرستان کے علاقے بویہ میں خارکمر چیک پوسٹ پر حملے سے متعلق حزب اختلاف کی جماعتوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ واقعہ نہایت افسوسناک سانحہ ہے، تمام حقائق پارلیمان کے سامنے آنے چاہئیں، واقعے پر سیاست قومی جرم ہوگی، تمام محبان وطن صورتحال کی نزاکت دیکھتے ہوئے فوری اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ اپنے گھر میں لڑائی، فساد اور افراتفری کا دشمنوں کو فائدہ ہوگا، خدارا پاکستان کے لیے اختلاف رائے کو دشمنی نہ بنایا جائے۔

سیاسی محاذ آرائی ملک و قوم کے لیے کبھی بھی نیک شگون نہیں ہوتی، اسفند یار ولی خان

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کا کہنا تھا کہ احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے، حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور تدبر سے کام لیتے ہوئے جمہوریت کے لیے برداشت کا کلچر اپنائے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی محاذ آرائی ملک و قوم کے لیے کبھی بھی نیک شگون نہیں ہوتی، قومی یکجہتی اور امن و امان کے لیے رواداری اور برداشت خاص اہمیت رکھتی ہے۔ 

جمہوری دنیا میں لوگوں کو احتجاج کا حق حاصل ہے، انھیں اس سے روکنا اشتعال اور شدت کو جنم دیتا ہے: مولانا فضل الرحمٰن

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بیان میں کہا ہے کہ ہم شمالی وزیرستان میں آج چیک پوسٹ پر پیش آنے والے واقعے پر افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہیں اور جو لوگ اس واقعہ میں جاں بحق ہوئے یا زخمی ہوئے ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، جمہوری دنیا میں لوگوں کو احتجاج کا حق حاصل ہے، انھیں اس سے روکنا اشتعال اور شدت کو جنم دیتا ہے، حکومت لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ دار ہے لیکن آج عام آدمی ریاست اور حکومت کے ہاتھوں خود کو غیر محفوظ تصور کرتاہے، حکومت اور ریاستی قوت آئین اور قانون سے بالاتر نھیں، عوام سے صبر و تحمل اور پرامن رھنے کی اپیل کرتے ہیں۔

اپنے ہی بچوں کو غدار کہیں گے تو معاملہ خطرناک راستے کی طرف جائے گا، بلاول بھٹو

 بلاول بھٹو زرداری کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پرُامن اور سیاسی لوگوں کے ساتھ بھی تشدد نہیں ہونا چاہیے، حقیقت معلوم کروں گا لیکن شروع سےکہتا ہوں آپ ان کے نکتہ نظر سے اختلاف اور بحث کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی غلط فہمیاں دور نہیں کریں گے تو سب نے دیکھا مشرف کے زمانے میں بلوچستان میں کیا ہوا، فاٹا جیسے علاقےمیں ترقی پسند سیاست پروان چڑھ رہی ہے اور اپنے ہی بچوں کو غدار کہیں گے تو معاملہ خطرناک راستے کی طرف جائے گا۔

پاکستان اندرونی طور پر کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا، مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ہر پاکستانی کی جان قیمتی اور اس کا خون مقدس ہے، خون بہے تو حقائق قوم کے سامنے آنے چاہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ محبت، امن اور مفاہمت ہتھیاروں سے کہیں زیادہ طاقتور ہے، کیا ہم احتجاج کچلنے اور آوازیں دبانےکی بہت بھاری قیمت ادا نہیں کرچکے؟ پاکستان اندرونی طور پر کشیدگی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

پی ٹی ایم کے کارکنان پر حملے کی شدید مزمت کرتے ہیں، سردار اختر مینگل

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے ٹوئیٹر پر جاری ایک بیان میں پی ٹی ایم کے کارکنان پر فوج کی جانب حملے کی مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن احتجاج کرنے والے پر حملہ کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امن طریقے سے احتجاج کرنے والو کو پرتشدد کاروئیوں کے زرایعے سے نہیں ڈرانا چایئے۔

پختونوں نے قیام امن کےلئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں، آفتاب احمد خان شیرپاؤ

قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے شمالی وزیرستان واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال کو معمول پر لانے کےلئے اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

اپنے ایک بیان میں آفتاب احمد شیرپاؤ نے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پختونوں نے قیام امن کےلئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں اور وہ مزید ایسے حالات کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پختون قیادت کو اعتماد میں لینے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ پختونوں نے امن کے لئے قربانیاں دی ہیں اور ان کی محرومیوں کا ازالہ کرنا وقت کا تقاضا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ارکان قومی اسمبلی محسن جاوید اور علی وزیر کی قیادت میں ایک گروہ نے شمالی وزیرستان کے علاقے بویہ میں خارکمر چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔

چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں 3 حملہ آور مارے گئے اور 10 زخمی ہوئے جنہیں علاج کیلئے آرمی اسپتال منتقل کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں