شمالی وزیرستان واقعہ: محمود خان اچکزئی نےقبائلی اضلاع سےفوج نکالنے کا مطالبہ کردیا

کوئٹہ (ویب ڈیسک) علی وزیر اور محسن داوڑ کے قافلے پر سیکیورٹی فورسز کا حملہ اور معصوم پشتونوں کی شہادت کا وحشت ناک واقعہ ہے، وزیرستان کے عوام اور ملکی فوج کے درمیان بداعتمادی وغصہ اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے
وزیرستان کے عوام اور ملکی فوج کے درمیان بد اعتمادی و غصہ اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے، ایسے حالات میں تمام قبائلی اضلاع (فاٹا) سے فوج کو نکالنے اور انتظام سول اداروں اور انتظامیہ کے حوالے کرنے کی اشد ضرورت ہے

تفصیلات کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں پر امن دھرنے میں شرکت کیلئے جانیوالے پی ٹی ایم کے رہنمائوں اور اراکین قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کی قیادت میں پر امن قافلے پر سیکیورٹی فورسز کے حملے کے نتیجے میں متعدد بے گناہ پشتونوں کی شہادت اور درجنوں کو زخمی کرنے کے اندوھناک اور وحشت ناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

انہوں نے پشتونخوامیپ کی جانب سے وزیرستان کے عوام کی حمایت، اظہار یکجہتی و ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا (وسطی پشتونخوا) بالخصوص وزیرستان اور سوات آپریشن کلین اپ کے نتیجے میں فاٹا (وسطی پشتونخوا) کے عوام میں بالعموم اور بالخصوص وزیرستان کے عوام اور ملکی فوج کے درمیان بد اعتمادی و غصہ اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے اس ناز ک حالات وصورتحال کو کنٹرول کرنے اعتماد کو بحال کرنے کیلئے ضروری ہے کہ فوری طور پر تمام فاٹا (وسطی پشتونخوا) سے فوج کو نکالنے اور انتظام سول اداروں اور انتظامیہ کے حوالے کرنے کی اشد ضرورت ہے اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اس کے نتائج بڑے خطرناک اور ملک کے لیئے نقصان دہ ہونگے۔

محمود خان اچکزئی نے ملک کے تمام اقوام و عوام اور تمام سیاسی جمہوری پارٹیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پشتون نسل کشی وخونریزی کی روک تھام کیلئے پشتون عوام کی مدد و حمایت میں اپنی جمہوری آواز بلند کریں۔

محمود خان اچکزئی نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت اور پشتون عوام سے اپیل کی ہے کہ وسطی پشتونخوا (فاٹا) اور پشتون عوام سے اظہار یکجہتی، ہمدردی کیلئے تمام پشتون عوام کو یک آواز ہوکر اس ظالمانہ اقدام کے خلاف تمام اضلاع، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز، چھوٹے بڑے شہروں سمیت تمام ملک اور اور ملک سے باہر پر امن جمہوری احتجاج کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں