وزیرستان واقعہ: ریحان خان بھی میدان میں آگئی، اے پی سی بلوانے کی تجویز دیدی

لاہور (ڈیلی اردو) وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے شمالی وزیرستان واقعے پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی تجویز دے دی، انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ اس معاملے پر فوری حکومت اور اپوزیشن کو مشترکہ اے پی سی بلانی چاہیے، ہم اس معاملے پر مزید تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ میرا خیال ہے کہ شمالی وزیرستان کے معاملے کا حکومت کو سیاسی حل نکالنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ معاملے پر حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو مشترکہ آل پارٹیز کانفرنس بلانی چاہیے، تاکہ معاملے کو سیاسی حل نکالا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کو فوری حل کرنا ہوگا، ہم اس میں مزید تاخیر کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن نے وزیرستان واقعے کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کردیا۔

سینئر نائب صدر ن لیگ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خواجہ آصف نے پارلیمنٹ میں شمالی وزیرستان واقعے پرآواز اٹھائی، عوام دیکھ لیں نااہل حکومت کی وجہ سے آ ج ہر شخص پریشان ہے۔

انہوں نے آج یہاں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 3 دن قبل ایک واقعہ لمحہ فکریہ ہے۔ بویہ واقعہ پر پارلیمان کی تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے۔ جن علاقوں میں دنیا کی افواج ناکام ہوئی وہاں ہماری فوج کامیاب رہی۔

انہوں نے کہا کہ شفاف الیکشن نہ ہونے سے ملک کا یہ حال ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام دیکھ لیں جتنی مہنگائی 9 ماہ ہوئی پہلے کبھی نہ تھی۔ایک کروڑ نوکریاں دینے والوں نے ملک کے لوگوں کوبے روزگار کردیا۔آ ج ہر شخص پریشان ہے، اس کی وجہ نااہل حکومت ہے۔ خواجہ آصف نے پارلیمنٹ میں شمالی وزیرستان اور چیئرمین ایشو پر آواز اٹھائی۔ انہوں نے کہا کہ سابق فاٹا میں الیکشن ہورہے ہیں ،الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ الیکشن کو شفاف بنائے۔

اگر الیکشن شفاف نہ ہوں توپھر ملک کا یہ حال ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کوحقوق دلانے میں ن لیگ کی حکومت کا کلیدی کردارہے۔ فاٹا کوخیبرپختونخواہ میں ضم کیا۔

مزید برآں حملے سے متعلق گزشتہ روز وزیر دفاع پرویز خٹک نے واضح کیا کہ گزشتہ روز شمالی وزیر ستان میں ایک افسوس ناک واقع ہوا، کسی شخص یا گروہ کو لاقانونیت کی اجازت نہیں دی جا سکتی، فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے۔

ایک گروہ نے چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کی پاک فوج کے سپاہیوں نے حملہ آور گروہ کو پہلے پر امن طریقے سے منتشر کرنے کی کوشش کی جبکہ حملہ آوروں کی فائرنگ کے جواب میں بھی براہ راست فائرنگ کی بجائے ہوائی فائرنگ کے ذریعے منتشر کرنے کی کوشش کی دہشت گردوں کے حملے میں پانچ جوان زخمی ہوئے جس پر پاک فوج کے جوانوں نے اپنی دفاع میں جوابی فائرنگ کی دفاعی فائرنگ سے حملہ آوروں کی ہلاکتیں ہوئی، پرویز خٹک نے کہا کہ یہ ایک افسوس ناک واقعہ ہے جو رونما نہیں ہونا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے حملہ آوروں کی قیادت ہمارے دو ممبران قومی اسمبلی کر رہے تھے قبائلیوں اور افواج پاکستان نے بہت قربانیوں کے بعد ملک میں امن و امان قائم کیا ہے جبکہ آپریشنز کے دوران قبائلی بھائیوں نے بہت سی تکالیف کا بھی سامنا کیا اس لئے کسی کو بھی امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں