اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2 فلسطینی نوجوان شہید

یروشلم (ویب ڈیسک) اسرائیلی پولیس نے مغربی کنارے پر باڑ کے قریب 16 سالہ جبکہ ایک علیحدہ واقعے میں 21 سالہ فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا۔

تفصیلات کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے بتایاکہ اسرائیلی پولیس نے 16 سالہ عبداللہ غیث کو مغربی کنارے کے قریب بیت لحم شہر میں گولی ماری جبکہ ایک علیحدہ واقعے میں 21 سالہ فلسطینی نوجوان کے پیٹ پر گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ فلسطینی بچہ بیت لحم سے یروشلم میں داخل ہونے کے لیے باڑ کو پھلانگنے کی کوشش کر رہا تھا جہاں اسے روکنے کے لیے گولی ماری گئی۔بچے کے والد لوائی غیث کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا مسجد الاقصیٰ میں نماز پڑھنے کے لیے یروشلم میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا بچے کی لاش کو بیت لحم ہسپتال لایا گیا جہاں اس کے اہلخانہ نے اس کی شناخت کی۔بچے کے والد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مذہبی فریضے کو پورا کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

انہوں نے اس کے دل پر گولی ماری جیسے کوئی کھیل ہو، 16 سال میں نے اسے پال کر بڑا کیا تھا۔

فلسطینی شہریوں کے امور کے ذمہ دار اسرائیلی دفاعی ادارے سی او جی اے ٹی کا کہنا تھا کہ اس نے مغربی کنارے پر فلسطینی شہریوں کے مسجد الاقصیٰ میں داخلے پر پابندیوں میں نرمی کی ہے، جس دوران تمام عمر کی خواتین اور 40 سال سے زائد عمر کے مرد داخل ہوسکتے ہیں تاہم نوجوان فلسطینیوں کو فوج سے اجازت لینی ہوتی ہے جو بہت مشکل سے ملتی ہے۔

ایک علیحدہ واقعے میں اسرائیلی پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے 19 سالہ فلسطینی کو دمشق دروازے کے قریب 2 اسرائیلیوں پر چاقو سے حملہ کرنے پر مشتبہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

واضح رہے کہ دمشق دروازے کے قریب شہر کے حصے میں زیادہ تر فلسطینی آباد ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ایک اسرائیلی کی حالت نازک ہے جبکہ دیگر کی حالت خطرے کے باہر ہے۔پولیس کے مطابق مشتبہ شخص کو سیکیورٹی فورسز نے مسلمانوں کے علاقے میں بھاگتے ہوئے گولی ماری تھی۔

خیال رہے کہ مشرق وسطیٰ سمیت دیگر ممالک میں جمعہ الوداع کے دن یوم القدس منایا گیا اور اس سلسلے میں ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔اسرائیل نے یروشلم پر 1967 میں مشرق وسطیٰ سے جنگ کے بعد قبضہ کیا تھا۔

زیادہ تر بین الاقوامی برادری نے اسرائیل کے شہر کے مشرقی حصے پر قبضے کو تسلیم نہیں کیا ہے جس کے بارے میں فلسطین کا دعویٰ ہے کہ یہ ان کی ریاست کا مستقبل میں دارالحکومت بنے گا۔

واضح رہے کہ یروشلم مسلمانوں کے لیے مکہ اور مدینہ کے بعد تیسرا بڑا مذہبی مرکز ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں