شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر فائرنگ اور دھماکا، ایک جوان شہید

راولپنڈی (ویب ڈیسک) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے بویہ میں پاک فوج کی گاڑی پر فائرنگ اور بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں ایک جوان شہید ہو گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان پاک فوج کے اہلکار معمول کی گشت پر تھے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے بویہ میں پاک فوج کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی اور آئی ای ڈی سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں سپاہی عامل شاہ شہید ہو گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران دہشت گرد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور ایک ماہ کے دوران 5 سپاہی شہید اور 31 زخمی ہو چکے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق خاڑ کمر چیک پوسٹ پر حملے کا واقعہ بھی دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی گرفتاری کے باعث پیش آٰیا۔

خیال رہے کہ 25 مئی کو شمالی وزیرستان کے علاقے بویہ میں پی ٹی ایم کے کارکنوں نے خار کمر چیک پوسٹ پر مبینہ طورپر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 5 اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔ جبکہ فورسز کی فائرنگ سے 13 افراد جاں بحق اور 45 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

پاک فوج نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے کے الزام میں جنوبی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو 8 ساتھیوں سمیت گرفتار کیا تھا جب کہ محسن داوڑ موقع سے فرار ہو گئے تھے۔

بعد ازاں پاک فوج نے چیک پوسٹ پر حملے کے الزام میں محسن داوڑ کو خود کو جرگہ عمائدین کے ذریعے خود کو قانون کے حوالے کر دیا تھا۔

علی وزیر اور محسن داوڈ کو علیحدہ علیحدہ مواقع پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے دونوں کو 8 روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کر رکھا ہے۔

وفاقی کابینہ اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی گاڑی پر فائرنگ اور بم حملے کی ذمہ داری حزب الاحرار نے قبول کرلی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں