کوئٹہ: ہزار گنجی و امام بارگاہوں پر خودکش حملوں میں ملوث داعش کا ماسٹر مائنڈ ہلاک

کوئٹہ (ڈیلی اردو) گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے کلی ابڑو میں پولیس فائرنگ کے تبادلے میں مارے جانیوالا عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کا اہم کمانڈر ہزار گنجی اور امام بارگاہوں میں ہونیوالے خودکش حملوں کا ماسٹر مائنڈ نکلا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ہفتے کی شام افطاری سے کچھ دیر قبل کیچی بیگ کے علاقے کلی ابڑو میں ٹریفک پولیس اہلکار پر فائرنگ کرکے فرار ہوتے ہوئے پولیس کی جوابی فائرنگ میں مارے جانیوالے دہشتگرد کی شناخت عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے اہم کمانڈر جمیل احمد مینگل عرف سیف اللہ کے نام سے ہوگئی جو ہزارگنجی سبزی مارکیٹ میں ہونیوالے خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا اور وہ حملہ اپنے بہنوئی کے ذریعے کرایا تھا۔

پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ہلاک دہشت گرد جمیل احمد گزشتہ روز میکانگی روڈ پر امام بارگاہ پر خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا اور خودکش حملہ آور کو وہ خود موٹرسائیکل پر چھوڑ کر گیا تاہم پولیس نے اس حملے کو بھی ناکام بنا دیا تھا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی رپورٹ میں بھی کہا گیا تھا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کا اہم کمانڈر جمیل عرف سیف اللہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کوئٹہ پہنچ چکا ہے اور شہر میں دہشتگردی کی منصوبہ بندی کی ہوئی ہے ۔ جس پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں سمیت پولیس اور ایف سی نے اس کی گرفتاری کیلئے کوشش شروع کردی تھی۔

واضح رہے کہ ہفتے کی شام کو سریاب کے علاقے کلی ابڑو میں شام افطاری کے وقت دو نامعلوم دہشت گردوں نے ٹریفک پولیس کانسٹیبل عبدالمالک پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا اور فائرنگ کی زد میں آکر ایک راہگیر بھی زخمی ہو گیا تھا۔

دونوں زخمیوں کو فوری طور پر علاج کے لیے سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا تھا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ ایس ایچ او سریاب جو علاقے میں گشت کر رہے تھے کہ اطلاع ملتے ہی پولیس پارٹی کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور دہشت گردوں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد مارا گیا جبکہ اس کا ساتھی زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ دہشتگردی کی نئی لہر کے بعد کوئٹہ شہر میں سیکورٹی کو بھی ہائی الرٹ کر دیاگیا ہے جبکہ گشت بھی بڑھا دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں