کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ پھر شروع، ایک اہلکار شہید

کوئٹہ (ڈیلی اردو) بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا۔

کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ میں پولیس اہلکار احمد جاں شہید ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے گوہر آباد کے علاقے میں احمد جان کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔

فائرنگ میں احمد خان پرکانی شدید زخمی ہوئے۔ انہیں کوئٹہ کے سول ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری جائے وقوعہ پہ پہنچ گئی ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی۔ پولیس ذرائع نے اس واقعہ کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا۔

آخری اطلاعات تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی اور نہ ہی کسی گروپ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

دو روز قبل بھی دہشت گردوں نے علاقے کلی ابڑو میں ایک ٹریفک پولیس اہلکار کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا۔ فائرنگ سے ٹریفک پولیس اہلکار عبدالمالک سمیت دو افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد مارا گیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق مارے جانیوالے حملہ آور کی شناخت عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے اہم کمانڈر جمیل مینگل عرف سیف اللہ کے نام سے ہوگئی جو ہزارگنجی سبزی مارکیٹ میں ہونیوالے خودکش حملے اور میکانگی روڈ پر امام بارگاہ خودکش حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں