پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں عیدالفطر پورے مذہبی عقیدت اور احترام سے منائی جارہی ہے

پشاور (ویب ڈیسک) ملک بھر میں ایک ہی عید کی امید پھر دم توڑ گئی صوبہ خیبر پختونخوا میں آج سرکاری سطح پر عید الفطر منائی جارہی ہے۔ پشاور سمیت خیبر پختونخوا بھر میں مسجد قاسم علی خان کے اعلان پر منگل کو عید منائی جارہی ہے۔ پشاور کی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے گذشتہ روز شوال کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا تھا جس کی توثیق صوبائی حکومت نے بھی کی اور صوبے میں سرکاری طور پر عید منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسف زئی نے کہا تھا کہ کہ عید منانے سے متعلق اپنے فیصلے سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو آگاہ کر دیا ہے لیکن وہ خیبر پختونخوا والوں کی شہادتیں نہیں مانتے۔۔عید کا سب سے بڑا اجتماع پشاور کے چارسدہ روڈ عید گاہ میں منعقد کیا گیا ۔وزیراعلی محمود خان وزیراعلی ہائوس میں عید کی نماز ادا کی گے۔

پشاور میں عید کے موقع پر تیز بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا جس سے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے۔بنوں، نوشہرہ، دارالعلوم اکوڑہ خٹک اور پبی میں نماز عید کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جب کہ لنڈی کوتل اسپتال عیدگاہ، لنڈی کوتل ہائی اسکول، عید گاہ اور ٹیڈی بازار میں بھی نماز عید کے اجتماعات ہوئے۔ضلع مہمند میں مسجد ہیڈکوارٹر غلنء کالونی، جامع مسجد میاں منڈی بازار، جامع مسجد یکہ غنڈ میں نماز عید ادا کی گئی۔

کوہاٹ کی مرکزی عید گاہ، تبلیغی مرکز، مرکزی جامع مسجد جنگل خیل اور دیگر چھوٹی بڑی مساجد میں عید کے اجتماعات ہوئے جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسف زئی نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ہر بار صوبے میں دو عیدیں ہوتی ہیں ۔ اس بار ایک ساتھ عید منا کر اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔

صوبائی دارالحکومت پشاور اور دوسرے شہروں میں نماز عید کے چھوٹے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جس کے دوران ملکی سلامتی کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔بنوں، نوشہرہ، دارالعلوم اکوڑہ خٹک اور پبی میں نماز عید کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جب کہ لنڈی کوتل اسپتال عیدگاہ، لنڈی کوتل ہائی اسکول، عید گاہ اور ٹیڈی بازار میں بھی نماز عید کے اجتماعات ہوئے۔

ضلع مہمند میں مسجد ہیڈکوارٹر غلنء کالونی، جامع مسجد میاں منڈی بازار، جامع مسجد یکہ غنڈ میں نماز عید ادا کی گئی جب کہ کوہاٹ کی مرکزی عید گاہ، تبلیغی مرکز، مرکزی جامع مسجد جنگل خیل اور دیگر چھوٹی بڑی مساجد میں عید کے اجتماعات ہوئے جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں