آسٹریلیا میں سعودی ایمبیسی کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ

کینبرا (ڈیلی اردو) آسٹریلیا کی دارالحکومت کینبرا میں سعودی عرب ایمبیسی کے سامنے مولانا سید ابوالقاسم رضوی، مولانا سید سبطین حسنی، مولانا سید شعیب نقوی کی قیادت میں ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ ہوا۔

جسمیں آسٹریلیا کے مختلف شہروں سڈنی، برسبین، میلبرن، کینبرا، ایڈیلیڈ سے ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔ پرامن احتجاجی مظاہرے میں بزرگ، جوان، عورتیں اور بچوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔احتجاجی مظاہرے کی ابتداء تلاوت کلام پاک سے ہوئی۔

احتجاجی مظاہرہ 8 شوال 21 اپریل 1925 کو سعودی حکومت نے جنت البقیع کو مسمار کرنے کے خلاف تھا۔ جنت البقیع میں آل رسول اصحاب رسول اور امہات مومنین کے قبروں کو السعود حکومت نے مسمار کئے تھے۔

علماء نے اپنے حطابات میں سعودی حکومت کو محاطب کر کے کہا کہ 8 شوال 21 اپریل 1925 کو جنت البقیع میں جو ظلم السعود حکومت نے ال رسولؐ ، اصحاب رسولؐ اور امہات المومینین کے روضوں پر رچایا ہیں۔ روضوں کو مسمار کیا ہے ناقابل معافی جرم ہے۔

سعودی حکومت اسکی خدا اور اسکی رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اسکی آل رسولؐ سے معافی مانگے اور ہمیں جنت البقیع کی دوبارہ تعمیر کی اجازت دیں۔ تاکہ ہم جنت البقیع کو اپنے پیسوں سے دوباہ تعمیر کرکے ان روضوں پر سایہ کر سکیں اور زیارت کرسکیں۔ علماء نے یہ بھی کہا کہ اگر سعودی حکومت نے اس بات پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا تو ہم اس اہم معاملے کو اقوام متحدہ لے کے جائنگے۔

اگر پھر بھی سعودی حکمرانوں ق کی طرف سے کوئی مثبت ردعمل نہیں ایا تو ہم اس کو عالمی عدالت لے جائنگے۔

دنیا بھر میں مسلمان ہر سال سعودی ایمبیسییز کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہے تاکہ سعودی حکومت اپنی غلطی پر معافی مانگ کر جنت البقیع دوبارہ تعمیر کی اجازت دیں۔

احتجاجی مظاہرے میں شریک لوگوں نے مولانا ابوالقاسم رضوی کی اقتدا میں سعودی ایمبیسی کے سامنے نماز ظہراور عصر اداکی اسکے بعد احتجاجی مظاہرہ حتم کرکے سب اپنے اپنے شہروں کی طرف روانہ ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں