سری لنکا میں ایسٹر پر ہونے والے خودکش حملوں میں ملوث 5 دہشت گرد سعودی عرب سے گرفتار

ریاض (ڈیلی اردو) سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر ہونے والے حملوں میں مطلوب 5 سری لنکن شہریوں کو سعودی عرب نے اپنے وطن واپس بھیج دیا۔

پولیس حکام روان گوناسکیرا کا کہنا تھا کہ ملزمان کو سعودی عرب کے شہر جدہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ان کے مطابق ملزمان میں دہشت گردی کے واقعے میں ملوث شدت پسند تنظیم قومی توحید جماعت (این ٹی جے) کے سینیئر رہنما محمد ملہان بھی شامل ہیں جو 21 اپریل کو ہونے والے بم حملوں کے ذمہ دار ہیں۔

محمد ملہان گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں سری لنکا کے مشرقی جزیرے، جہاں این ٹی جے کے سربراہ ظہران ہاشم کا مرکز بھی قائم تھا، میں 2 پولیس کانسٹیبلز کے قتل کے واقعے میں بھی مطلوب تھے۔

انہوں نے بتایا کہ کرمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ کے افسران پر مشتمل ٹیم ملزمان کو آج صبح وطن واپس لے کر پہنچی ہے۔یہ دوسری مرتبہ ہے کہ 3 گرجا گھروں اور 3 ہوٹلوں پر ہونے والے خودکش حملے، جس کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی، میں ملوث ملزمان کو بیرون ممالک سے گرفتار کیا گیا۔

گزشتہ ماہ آرمی چیف مہیش سینانایاکے کا کہنا تھا کہ 2 ملزمان کو قطر اور سعودی عرب سے گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے ان ملزمان کی شہریت کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کی تھی تاہم سری لنکا کے ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں ملزمان سری لنکا کے شہری ہیں۔ سری لنکا کے حکام نے این ٹی جے اور اس کے سربراہ ظہران ہاشم سے تعلق رکھنے والے 100سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔

سری لنکا میں حملے کے بعد سے ایمرجنسی کی صورتحال ہے جس میں 45غیر ملکی ہلاک اور 500سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔حملے کے حوالے سے پہلے سے خدشات ہونے کے باوجود پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی ناکامی بھی زیر بحث موضوع ہو۔

سیکیورٹی ناکامی پر تحقیقات کرنے والے پارلیمانی پینل کو اعلی انٹیلی جنس اور پولیس افسران نے بتایا ہے کہ بھارت کی جانب سے موصول ہونے والی خفیہ معلومات پر اگر بروقت کارروائی کی جاتی تو حملے کو روکا جاسکتا تھا۔

واضح رہے کہ 14 اپریل کو بھارت نے سری لنکا کے حکام کو بتایا کہ ان کے قبضے میں ایک ملزم نے دہشت گردی کے منصوبے کی تفصیلات کے حوالے سے انکشاف کیا ہے۔

سری لنکا کے صدر متھریپالا سریسینا، جو ملک کے وزیر دفاع بھی ہیں، نے حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے انٹیلی جنس چیف کو برطرف، سیکریٹری دفاع سے استعفی، اور پولیس سربراہ کو معطل کردیا ہے۔ جوابی رد عمل میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ صدر نے سیکیورٹی پروٹوکول کو نظر انداز کیا تھا اور انہیں اس ناکامی کی ذمہ داری خود پر لینی چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں